Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل نے لبنان کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کی منظوری دے دی

جنگ بندی کے اعلان سے چند گھنٹے قبل اسرائیلی طیاروں نے بیروت کے گنجان آباد جنوبی مضافاتی علاقوں کو تباہ کر دیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیلی نشریاتی ادارے چینل 12 کے مطابق اسرائیل نے لبنان کے ساتھ جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کر دی ہے، جس سے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تنازع کے خاتمے کا راستہ صاف ہو گیا ہے جس میں گذشتہ برس غزہ کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق توقع کی جا رہی ہے کہ یہ معاہدہ بدھ سے نافذ العمل ہو گا۔ منگل کو وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی زیرِصدارت سکیورٹی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں جنگ بندی کے معاہدے کی منظوری دی گئی۔
پیر کو روئٹرز سے بات کرنے والے چار سینیئر لبنانی ذرائع کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے اس معاہدے کی منظوری امریکی صدر جو بائیڈن اور فرانسیسی صدر ایمینوئل میخواں کی طرف سے جنگ بندی کے اعلان کی راہ ہموار کرے گی۔
اس سفارتی پیش رفت کے باوجود، اسرائیل نے ڈرامائی طور پر بیروت اور لبنان کے دیگر حصوں میں اپنے فضائی حملوں کی مہم کو تیز کر دیا ہے۔
تاہم اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ لبنان میں جنگ بندی سے غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے میں تیزی آئے گی، جہاں اسرائیل فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس سے لڑ رہا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ لبنان میں جنگ بندی کے معاہدے کے تحت اسرائیلی فوجیوں کا جنوبی لبنان سے انخلا ہو گا اور لبنان کی فوج کو علاقے میں تعینات کیا جائے گا۔ جبکہ حزب اللہ دریائے الليطانی کے جنوب میں سرحد کے ساتھ اپنی مسلح موجودگی ختم کر دے گی۔
لبنانی وزیر خارجہ عبداللہ بو حبیب نے کہا ہے کہ لبنانی فوج اسرائیلی فوج کے انخلا کے بعد کم از کم پانچ ہزار فوجیوں کو جنوبی لبنان میں تعینات کرنے کے لیے تیار ہو گی اور یہ کہ امریکہ اسرائیلی حملوں سے تباہ ہونے والے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو میں کردار ادا کر سکتا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ لبنان میں جنگ بندی کے معاہدے کے تحت اسرائیلی فوجیوں کا جنوبی لبنان سے انخلا ہو گا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا کہ اسرائیل اقوام متحدہ سے لبنان کے ساتھ حتمی جنگ بندی کے موثر نفاذ کا مطالبہ کرتا ہے اور کسی بھی خلاف ورزی کو ’قطعی طور پر قبول نہیں‘ کیا جائے گا۔
جنگ بندی کے اعلان سے چند گھنٹے قبل اسرائیلی طیاروں نے بیروت کے گنجان آباد جنوبی مضافاتی علاقوں کو تباہ کر دیا، یہ علاقے حزب اللہ کا گڑھ ہیں۔ لبنان کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا کہ حملوں کے ایک لہر میں صرف 120 سیکنڈ میں شہر میں 20 اہداف کو نشانہ بنایا، جس میں کم از کم سات افراد ہلاک اور 37 زخمی ہوئے۔ جبکہ ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ نے اسرائیل پر راکٹ فائر کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
لبنان کی وزارت صحت، جو اپنے اعداد و شمار میں عام شہریوں اور جنگجوؤں کے درمیان فرق نہیں کرتی، کے مطابق، گذشتہ برس سات اکتوبر سے لے کر اب تک لبنان میں 3750 سے زیادہ افراد مارے گئے ہیں اور 10 لاکھ سے زیادہ لوگ اپنے گھروں سے بے گھر ہوئے ہیں۔

لبنان کی وزارت صحت کے مطابق گذشتہ برس سات اکتوبر سے لے کر اب تک 3750 سے زیادہ افراد مارے گئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری جانب شمالی اسرائیل اور اسرائیل کے زیرِقبضہ گولان کی پہاڑیوں میں حزب اللہ کے حملوں میں 45 شہری مارے گئے ہیں۔ اسرائیلی حکام کے مطابق کم از کم 73 اسرائیلی فوجی شمالی اسرائیل، گولان کی پہاڑیوں اور جنوبی لبنان میں لڑائی میں ہلاک ہیں۔

شیئر: