Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

احتجاج ختم، معمولات زندگی بحال لیکن انٹرنیٹ معمول پر نہ آ سکا

انٹرنیٹ مکمل بحال نہ ہونے کے باعث ڈیلوری بوائز کا کاروبار متاثر ہو رہا ہے۔فوٹو: اے ایف پی
’دو دن انٹرنیٹ بند رہا تو گھر پر وائی فائی انٹرنیٹ ہونے کے باوجود انٹرنیٹ اتنا سست تھا کہ مجھے اپنے کام سے دو دن چھٹی کرنا پڑی۔ اب بحال ہو چکا ہے اس کے باوجود کینیڈا میں اپنے ادارے سے رابطہ کرنے، ویڈیو اور تصاویر بھیجنے میں مشکل ہو رہی ہے۔ انٹرنیٹ اس قدر سست روی کا شکار ہے کہ میرے جیسے کئی فری لانسر مسلسل کمائی سے محروم ہو رہے ہیں۔‘
یہ کہنا ہے اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی علشبہ خان کا جو گرافک ڈیزائنر اور فری لانسر ہیں اور بیرون ملک کئی ایک فرمز کو اپنی خدمات دیتی ہیں۔
صرف علشبہ ہی نہیں بلکہ دیگر انٹرنیٹ صارفین بالخصوص وہ پروفیشنل جن کا کام کاج ہی انٹرنیٹ سے چلتا ہے وہ انٹرنیٹ کی بندش سے شدید متاثر ہوئے ہیں اور ہو رہے ہیں۔
اس حوالے سے جب چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان سے رابطہ کیا تو انھوں نے کہا کہ ’احتجاج کے دوران وزارت داخلہ کی ہدایات پر جہاں جہاں انٹرنیٹ سروسز بند کی گئی تھیں وہ بدھ کی شام سات بجے سے بحال کر دی گئی ہیں۔‘
بائیکیا چلانے والے جعفر خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’کم و بیش چار دن مجبوری میں گھر بیٹھنا پڑا تو بات فاقوں تک آ گئی۔ آج انٹرنیٹ بحال ہوا تو گھر سے نکلے لیکن انٹرنیٹ اتنا سست ہے کہ ایپ چل ہی نہیں رہی۔ جس وجہ سے سواریوں کو زبانی پوچھ پوچھ کر اور بھاؤ تاؤ کر کے کام چلا رہا ہوں۔‘
علشبہ خان کا کہنا تھا ’جب آپ مقامی طور پر سوشل میڈیا ایپس کے ذریعے رابطے کرتے ہیں تو وہ الگ بات ہوتی ہے لیکن جب بیرون ملک ’ٹیمز‘ کے ذریعے مسلسل رابطے میں رہنا ہو تو ایسے میں مستحکم انٹرنیٹ کی ضرورت ہوتی ہے لیکن کمزور اور سست انٹرنیٹ کی وجہ سے بار بار رابطہ منقطع ہوتا ہے۔ اس سے ہم جیسے فری لانسرز کو کام ملنا بند ہو جاتا ہے اور اگر پروجیکٹ نہ ملیں تو ماہانہ آمدن میں کمی ہو جاتی ہے، اسی طرح ریٹنگ میں بھی کمی آتی ہے جس کا نقصان ہوتا ہے۔‘
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے ختم ہونے کے بعد اسلام آباد، لاہور اور پشاور سمیت دیگر شہروں میں معمولات زندگی تو بحال ہو چکے ہیں لیکن اس دوران مختلف علاقوں میں بند کی گئی موبائل انٹرنیٹ سروسز تاحال واپس معمول پر نہیں آ سکیں۔

پی ٹی اے چیئرمین کے مطابق انٹرنیٹ سروسز مکمل بحال کر دی گئی ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

اس وقت بھی نہ صرف وائی فائی سست روی کا شکار ہے بلکہ موبائل ڈیٹا پر سوشل میڈیا ایپس سمیت واٹس ایپ نہیں چل رہا اور اگر ٹیکسٹ میسیج جا بھی رہے ہیں تو ویڈیو، تصاویر اور وائس میسیج اپ لوڈ اور ڈاؤن لوڈ نہیں ہو رہے۔
اس معاملے پر چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا ہے ’ہم نے سروسز بحال کر دی ہیں اور انٹرنیٹ معمول پر ہے، اگر کوئی ایپس نہیں چل رہیں تو اس کو الگ سے دیکھ سکتے ہیں لیکن اس وقت ہماری طرف سے انٹرنیٹ مکمل طور پر بحال ہے۔‘
تاہم کچھ ذرائع نے بتایا ہے کہ ’انٹرنیٹ سروسز تو بحال ہو چکی ہیں لیکن فائر وال کی وجہ سے ایپس سست روی کا شکار ہیں۔ میسیجز اپ لوڈ یا ڈاؤن لوڈ ہونے میں مسائل ہیں اور ڈیلیوری بھی تاخیر سے ہو رہی ہے۔‘
بدھ کی شام کو جزوی طور پر انٹرنیٹ سروسز بحال ہوئیں لیکن موبائل سکرین پر انٹرنیٹ بحالی کے سگنل تو نظر آ رہے ہیں لیکن فور۔جی کام نہیں کر رہا۔
اس حوالے سے شہری یہ شکایت کرتے نظر آتے ہیں کہ اگر وہ واٹس ایپ یا دیگر کمیونیکیشن میسینجرز پر کوئی ٹیکسٹ میسیج بھیج رہے ہیں تو وہ تو جا رہا ہے لیکن وی پی این کے بغیر ویڈیوز، تصاویر اور وائس میسیجز نہیں جا رہے اور اسی طرح اگر بھیجنے والے نے وی پی این کی مدد سے بھجوا دیے لیکن وصول کرنے والا وی پی این کے بغیر تصاویر، ویڈیوز اور وائس نوٹس نہیں ڈاؤن لوڈ کر سکتا۔
صرف یہی نہیں بلکہ بعض اوقات غیر رجسٹرڈ یا فری وی پی این بھی کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور ان کے بحال ہونے میں کافی وقت لگ جاتا ہے۔

شیئر: