انسان ہوں یا فرشتے ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں: عمر ایوب
عمر ایوب نے 24 نومبر کے احتجاج کے حوالے سے کہا کہ ’ہمارے ہزاروں کارکن زخمی ہوئے اور بہت سارے ابھی تک لاپتہ ہیں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ انسان ہوں یا فرشتے ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
پیر کو پشاور ہائی کورٹ میں سینیٹر بلی فراز کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ ستم طریفی یہ ہے کہ راہدرای ضمانت کے لیے ہر ہفتے ہائی کورٹ آتے ہیں۔ ہمارے خلاف ایف آئی آرز کی بوچھاڑ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پانچ دسمبر کو عمران خان سے ملاقات ہوئی جس کے بعد مذاکراتی کمیٹی بنائی ہے۔
’عمران خان نے کہا ہے کہ مذاکرات کر لیں، جن کارکنان کے خلاف مقدمات بنائے گئے ہیں وہ ختم کیے جائیں۔ اگر ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے تو پھر سول نافرمانی کی طرف جائیں گے۔‘
پی ٹی آئی رہنما نے 24 نومبر کے احتجاج کے حوالے سے کہا کہ ’ہمارے ہزاروں کارکن زخمی ہوئے اور بہت سارے ابھی تک لاپتہ ہیں۔‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’ہزارہ موٹروے پر مجھے بھی شیل لگا، رینجرز ہری پور تک آئے، اس پر چیف سیکریٹری اور آئی جی سے پوچھا تو وہ لاجواب تھے۔‘
اس موقع پر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ہمیں سیاسی کیسز میں مصروف رکھا ہوا ہے۔
انہوں نے پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر میں مظاہرین کے تین روزہ احتجاج کے بعد حکومتی آرڈیننس کی واپسی کے حوالے سے کہا کہ کشمیر کے عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے پرامن طریقے سے اپنے مطالبات منظور کرائے۔
’ہم نے پرامن احتجاج کیا تو ہمارے خلاف گولیاں چلائی گئیں۔ ہم اپنے مطالبات کے لیے پُرامن جہدوجہد جاری رکھیں گے۔‘