’انڈیا کے ساتھ سرد تعلقات کی مزید آزمائش‘، بنگلہ دیش اور پاکستان کا روابط بڑھانے پر اتفاق
’انڈیا کے ساتھ سرد تعلقات کی مزید آزمائش‘، بنگلہ دیش اور پاکستان کا روابط بڑھانے پر اتفاق
جمعرات 19 دسمبر 2024 16:42
اگست میں طلبہ کی سربراہی میں حکومت مخالف تحریک کے نتیجے میں حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے بعد انڈیا اور بنگلہ دیش کے تعلقات بہت زیادہ خراب ہوئے ہیں۔ (فوٹو: اے پی پی)
بنگلہ دیش کی نگران حکومت کے سربراہ محمد یونس نے کہا ہے کہ انہوں نے پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق محمد یونس کا پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا اقدام بنگلہ دیش کے انڈیا کے ساتھ موجودہ سرد مہری کا شکار تعلقات کو مزید آزمائش سے دوچار کرے گا۔
خیال رہے بنگلہ دیش 1971 کی جنگ تک پاکستان کا حصہ تھا۔ 1971 کی پاکستان انڈیا جنگ کے بعد بنگہ دیش ایک آزاد ملک بن گیا اور اس کے پاکستان کے روایتی حریف انڈیا سے قریبی تعلقات بن گئے۔
تاہم رواں سال اگست میں طلبہ کی سربراہی میں حکومت مخالف تحریک کے نتیجے میں حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے بعد انڈیا اور بنگلہ دیش کے تعلقات بہت زیادہ خراب ہوئے۔
حسینہ واجد حکومت خطے میں انڈیا کی قریبی اتحادی تھی۔
جمعرات کو مصر میں ڈی8 سربراہ اجلاس کے موقع پر محمد یونس اور پاکستان کے وزیراعظم کی ملاقات ہوئی۔
پاکستان کے وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق پاکستان اور بنگلہ دیش نے دو طرفہ تعلقات میں حالیہ مثبت پیش رفت اور بڑھتے ہوئے اعلیٰ سطح کے رابطوں پر اطمینان کا اظہار کرتےہوئے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
محمد یونس کے آفس سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ 1971 کی خونریز جنگ کے بعد سے حل طلب ایشوز کو طے کرنا چاہتے ہیں۔
بیان کے مطابق محمد یونس نے وزیراعظم شہباز شریف کو بتایا کہ ’یہ ایشوز بار بار سامنے آتے رہتے ہیں۔ آئیں آگے بڑھنے کے لیے ان ایشوز کو حل کرتے ہیں۔‘
وزیراعظم شہباز شریف کے مطابق ان کی محمد یونس کے ساتھ ملاقات کے دوران ’مثبت اور گرم جوشی پر مبنی‘ بات جیت ہوئی۔
شہباز شریف نے ایکس پر لکھا کہ ’ہم دونوں نے دوطرفہ تعلقات اور تعاون کو مزید بڑھانے اور مضبوط کرنے کا عزم کیا۔‘
محمد یونس کے آفس سے جاری بیان کے مطابق دونوں سربراہان حکومت نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات کو دوطرفہ تجارت اور ثقافتی اور کھیلوں کے وفود کے تبادلوں کے ذریعے مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔
کئی دہائیوں کے بعد رواں سال نومبر میں پاکستان سے پہلا کارگو جہاز براہ راست بنگلہ دیش کی چٹاگانگ بندرگاہ میں کنٹینرز اتارنے کے لیے لنگر انداز ہوا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارت اور سفر کی سہولت کے لیے حالیہ اقدامات پر بنگلہ دیش کا شکریہ ادا کیا جس میں پاکستان سے آنے والے سامان کے 100فیصد فزیکل معائنہ کی شرط کو ختم کرنا اور ڈھاکہ ایئرپورٹ پر پاکستانی مسافروں کی جانچ پڑتال کے لیے قائم خصوصی سکیورٹی ڈیسک کو ختم کرنا شامل ہے۔
وزیراعظم نے پاکستانی ویزا کے درخواست دہندگان کے لیے اضافی کلیئرنس کی شرط ختم کرنے پر بھی بنگلہ دیش کا شکریہ ادا کیا۔