Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصنوعی ذہانت کے ڈیٹا سینٹرز، مائیکروسافٹ کا 80 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان

کمپنی کے مطابق 80 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں سے نصف سے زیادہ امریکہ میں ہوگی (فوٹو: روئٹرز)
مائیکروسافٹ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے انفراسٹرکچر کے ڈیٹا سینٹرز بنانے کے لیے 80 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق 2022 میں چیٹ جی پی ٹی کی لانچ کے بعد آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ مختلف شعبوں کی کمپنیاں اپنی مصنوعات اور سروسز میں مصنوعی ذہانت کو شامل کر رہی ہیں۔
اے آئی کے وہ ماڈلز جو خاص طور پر تفصیلی اور بڑے پیمانے پر ڈیٹا پروسیسنگ کے لیے استعمال ہوتے ہیں، کو بہت زیادہ کمپیوٹیشنل پاور کی ضرورت ہوتی ہے جس میں توانائی کی بڑے پیمانے پر کھپت ہوتی ہے۔
آرٹیفیشل انٹیلیجنس یا مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی کمپیوٹنگ کے دوران ٹیکنالوجی کمپنیوں کو ہزاروں چِپس کو ایک دوسرے سے جوڑنا ہوتا ہے جو کلسٹرز کی شکل میں ہیں تاکہ ضروری ڈیٹا سامنے لایا جا سکے۔
مصنوعی ذہانت کے لیے توانائی اور خصوصی ڈیٹا سینٹرز کی مانگ میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
مائیکروسافٹ اپنے اے آئی انفراسٹرکچر کو بڑھانے اور اپنے ڈیٹا سینٹر نیٹ ورک کو وسیع کرنے کے لیے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔
وزیبل الفا کے مطابق تجزیہ کاروں کو توقع ہے کہ مائیکروسافٹ کے مالی سال 2025 کے سرمائے کے اخراجات بشمول کیپیٹل لیز 84.24 ارب ڈالر ہوں گے۔
مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں کمپنی کے سرمائے کے اخراجات 5.3 فیصد سے بڑھ کر 20 ارب ڈالر ہو گئے ہیں۔
مائیکروسافٹ کو چیٹ جی پی ٹی بنانے والی کمپنی اوپن اے آئی کے ساتھ خصوصی شراکت داری کی وجہ سے مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں شامل بگ ٹیک کمپنیوں میں ایک اہم کاروباری حریف سمجھا جاتا ہے۔
وائس چیئرمین اور صدر بریڈ سمتھ نے بلاگ پوسٹ میں کہا ہے کہ مائیکروسافٹ کی 80 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں سے نصف سے زیادہ امریکہ میں ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج امریکہ مصنوعی ذہانت کی عالمی دوڑ میں سب سے آگے ہے۔

شیئر: