Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاس اینجلس کی خوفناک آتشزدگی میں کن ہالی وُڈ سلیبریٹز کی جائیدادیں راکھ کا ڈھیر بن گئیں؟

کیلیفورنیا سٹیٹ پارکس کے مطابق آگ سے وِل روجرز کا پرانا گھر بھی نہیں بچ سکا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
گزشتہ تین روز سے امریکی ریاست لاس اینجلس کے اہم علاقے کو اپنی لیپٹ میں لینے والی آگ نے اب تک ہزاروں عمارات کو جلا کر بھسم کر دیا ہے اور اس سے وہ علاقہ بھی شدید متاثر ہوا ہے جہاں مشہور ہالی وُڈ شخصیات کے عالی شان گھر اور بنگلے ہیں۔
’فوربز‘ میگزین کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاس اینجلس کے نواحی پیسفک پیلیسیڈز میں رہنے والے کئی سلیبریٹرز کے گھر بھی آگ کی نذر ہو گئے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق اس علاقے میں ایک گھر کی اوسط قیمت 30 لاکھ ڈالر ہے۔
فوربز کی رپورٹ میں تباہ ہونے والی بعض اہم عمارتوں کا ذکر کیا گیا ہے۔
پیلیسیڈ چارٹر ہائی سکول
یہ وہ سکول ہے جسے ٹِین وُولف، کیری اور فریکی فرائیڈے جیسی فلموں میں دکھایا گیا ہے۔ حالیہ آتشزدگی میں اس سکول کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
لاس اینلجس یونیفائیڈ سکول ڈسٹرکٹ کے مطابق آگ سے اس سکول کے کلاس رومز، بنگلے، ٹینس کورٹس اور بیس بال کے میدان جل چکے ہیں۔
وِل روجرز سٹیٹ ہسٹاریکل پارک
ماضی کے مشہور ہالی وُڈ اداکار وِل روجرز کی ملکیت رہنے والی اس 300 ایکٹر رقبے کی حامل جائیداد کو بھی آگ نے جلا کر راکھ میں تبدل کر دیا ہے۔
کیلیفورنیا سٹیٹ پارکس کے مطابق آگ سے وِل روجرز کا پرانا گھر بھی نہیں بچ سکا۔
گیٹی وِلا
بحر الکاہل کی ساحلی ہائی وے پر واقع میوزیم دا گیٹی وِلا میں مبینہ طور پر درخت اور پودے جل گئے ہیں لیکن اس میں رکھے ہوئے یونانی اور رومن آرٹ کے بیش قمیت نمونے ابھی تک مبینہ طور پر محفوظ ہیں۔
ٹوپانگا رانچ موٹیل
نیوز پبلشرر ولیم ریڈولف ہرسٹ کا 1929 میں تعمیر کردہ بنگلہ ٹوپانگا سٹیٹ پارک میں واقع ہے۔
سٹیٹ پارک کے حکام کے مطابق یہ بنگلہ بھی آتشزدگی کے نتیجے میں تباہ ہو چکا ہے۔

اس آگ نے دو ہزار سے زیادہ گھروں اور ہزاروں عمارتوں کو راکھ کا ڈھیر بنا دیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

تھیٹر پیلیسیڈز
یہ ایک کمیونٹی تھیٹر ہے جو 1963 میں قائم ہوا تھا۔ آگ سے اسے بھی شدید نقصان پہنچا ہے اور اسے ’اگلے نوٹس تک‘ بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’ہم ایک بار پھر اٹھیں گے۔‘
پاسادینا جیوش ٹیمپل اینڈ سینٹر
20ویں صدی سے قائم اس سینٹر میں بھی کئی عمارت آگ کی نذر ہو گئی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہاں موجود تورات کا قلمی نسخہ محفوظ ہے۔
التاڈینا گالف کورس
سنہ 1910 سے قائم اس گالف کورس کو بھی آگ سے شدید نقصان پہنچا ہے۔ اس کورس کا کلب ہاؤس بھی تباہ ہو گیا ہے۔
اس کے علاوہ کئی شخصیات کے گھروں اور جائیدادوں کو نقصان پہنچا ہے۔
ای ایس پی این کے مطابق لاس اینجلس لیکرز کے ہیڈکوچ جے جے ریڈک کا گھر بھی تباہ ہو گیا ہے۔ امریکی کامیڈین اور اداکارہ روزی اوڈونیل نے ٹک ٹاک پر ایک ویڈیو پوسٹ کر کے لکھا کہ ’گھر ختم ہو گیا۔‘
’کُکس بُک‘ کی مصنفہ اور ٹی وی میزبان سِندرا لی نے انسٹاگرام پر لکھا کہ وہ ہوٹل میں مقیم ہیں کیونکہ ان کا گھر نہیں رہا۔
اداکار ایڈم بروڈی اور ان کی اہلیہ لیٹون میسٹر نے پیسیفک پیلیسیڈز میں واقع اپنا گھر جلنے سے قبل اسے خالی کر دیا تھا۔ اسی طرح پیرس ہلٹن نے بھی اپنا گھر چھوڑ دیا تھا۔

اس سے وہ علاقہ بھی شدید متاثر ہوا ہے جہاں مشہور بالی وُڈ شخصیات کے عالی شان گھر اور بنگلے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

جیمی لی کرٹیس نے ’دا ٹونائٹ شو‘ میں بتایا کہ وہ پیسیفک پیلیسیڈز میں واقع اپنا گھر کھو چکی ہیں۔ اداکار اور پیسیفک پیلیسیڈ کے اعزازی میئر ایوگین لیوے بھی آسمان پر دھوئیں کے گہرے کالے بادل دیکھنے کے بعد اپنے گھر سے فرار ہو گئے تھے۔
اسی طرح جمیز وُڈز نے سی این این کو بتایا کہ وہ منگل کو اپنا گھر آگ کی نذر ہونے سے قبل وہاں سے نکل آئے تھے۔
سنہ 1979 میں پیسیفک پیلیسیڈز میں منتقل ہونے والے بِلی کرسٹل اور ان کی اہلیہ جانائس کا گھر بھی مبینہ طور پر جل کر راکھ ہو چکا ہے۔
گریمی ایوارڈ یافتہ ڈینی وارن، ریالٹی ٹی وی سٹار ہیدی مونٹیگ اور سپنسر پراٹ نے بھی اپنے قیمتی گھروں کے ملیا میٹ ہو جانے کے بارے میں بتایا ہے۔
لاس اینجلس کی اس آتشزدگی کے نتیجے میں اداکار کیری الیوِس، کامیڈین جوان ریورز، اداکار کیمرون میتھیسن، اداکارہ رِکی لیک بھی اپنے گھروں کو کھو چکے ہیں۔
رؤئٹرز کے مطابق بعض ویڈیوز میں انتھنی ہاپکنز، جان گُڈمین اور مائلز ٹیلر کے گھروں کو بھی شعلوں کی نذر ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔

شیئر: