عسیر میں دھوپ کی کرنوں سے چمکتی بحیرہ احمر کی خوبصورت ساحلی پٹی میں مچھلی کی پیداوار میں غیر معمولی اضافے نے مچھیروں اور شوقین ماہی گیروں کے لیے اہم مقام بنا دیا ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی واس کے مطابق گذشتہ سال عسیر کے علاقے میں مچھلی کی سالانہ پیداوار 4000 ٹن سے زیادہ ریکارڈ کی گئی جس کی مالیت ساڑھے 15کروڑ ریال سے زائد تھی۔
مزید پڑھیں
-
سعودی عرب میں مچھلی کی پیداوار چار گنا بڑھ گئی
Node ID: 720071
-
جدہ مچھلی منڈی کے لیے ترقیاتی منصوبہ زیرِ غور
Node ID: 813711
-
علاقے میں مچھلی کی پیداوار میں اضافہ سعودی وزارت ماحولیات، پانی و زراعت کے ذریعہ سمندری حیات کی بقاء اور نشوونما کے لیے نافذ گئے اقدامات اور بہتر پروگراموں کا نتیجہ ہے۔
وزارت زراعت میں عسیر ریجن کے ڈائریکٹر احمد المجاحل نے کہا ہے ’عسیر کے ساحلی علاقے مملکت کے اہم اقتصادی اثاثے ہیں جہاں سمندری ماحول کی لازوال دولت اور اعلیٰ اقسام کی مچھلی کے ذخائر موجود ہیں۔
احمد المجاحل نے بتایا ’وزارت ماحولیات، پانی و زراعت کی عسیر برانچ نے آئندہ تین برسوں میں مچھلی کی سالانہ پیداوار 6000 ٹن تک بڑھانے کا ہدف قائم کر رکھا ہے، جس کی مالیت ساڑھے 16 کروڑ ریال ہو سکتی ہے۔
ماہی گیری کی صنعت کے فروغ کے لیے سرکاری حمایت کے حوالے سے ڈائریکٹر نے بتایا ’ بحیرہ احمر سے مچھلی پکڑنے کے لیے عسیر کی ساحلی پٹی پر اس وقت 126 ماہی گیر کشتیاں موجود ہیں۔
ذاتی کشتیوں کے ذریعے مچھلی پکڑنے والے سعودی ماہی گیروں کو مدد بھی فراہم کی جاتی ہے اور جلد ہی سعودی ماہی گیروں کو 35 کشتیاں تقسیم کی جائیں گی۔

تجربہ کار ماہی گیروں کی مہارت کو سعودی نوجوانوں تک منتقل کرنا ہمارا خاص ہدف ہے جس کے لیے فہرست میں 85 تجربہ کار ماہی گیر شامل ہیں جو اس شعبے میں آنے والے نوجوانوں کی رہنمائی کر رہے ہیں۔
وزارت ماحولیات، پانی و زراعت نے گذشتہ دنوں ’سمندری ورثہ اور مچھلی میلے کا انعقاد کیا جس میں 39 سٹالز لگائے گئے تھے جہاں مختلف اقسام کی سمندری خوراک پیش کی جا رہی تھی۔
میلے میں مقامی کاٹیج انڈسٹریز، سرکاری ایجنسیوں اور سول سوسائٹی اداروں کے ساتھ ماہی گیر خاندانوں کی کثیر تعداد نے بھی شرکت کی۔
