سعودی عرب میں فش فارمنگ میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے، مچھلیوں کی پیداوار 140 ہزار ٹن تک پہنچ گئی۔
سعودی وزارت ماحولیات، پانی و زراعت کا کہنا ہے مملکت نے کھارے اور اندرون ملک پانی سے فش فارمنگ انڈسٹری میں اہم سنگ میل عبور کیا ہے۔ 2021 کے اختتام تک مچھلیوں کی پیداوار 90 ہزار ٹن تھی جبکہ 2023 تک اس میں 56.4 فیصد اضافہ ہوا۔
ایس پی اے کے مطابق وزارت کا کہنا ہے بحیرہ احمر اور خلیج عرب میں میرین فشنگ کی پیداوار 74.7 ہزار ٹن تک پہنچ گئی جو 2022 کے اختتام تک 64.3 ہزار ٹن تھی۔ 16.2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
2023 کے دوران فش فارمنگ اور میرین فشنگ کی مجموعی پیداوار 214 ہزار ٹن تک پہنچ گئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
طائف کے سیلابی ریلے میں مچھلیاں کہاں سے آئیں؟Node ID: 634856
-
قطیف میں مصنوعی جزیرہ جہاں سے تازہ مچھلیاں فراہم کی جاتی ہیںNode ID: 641971
-
سعودی عرب میں مچھلی کی پیداوار چار گنا بڑھ گئیNode ID: 720071
وزارت نے واضح کیا کہ ڈومیسٹک فش پروڈکشن کو بڑھانے، معیار کو بہتر بنانے اور نئی اقسام کی مچھلیوں کی فارمنگ کے علاوہ اس شعبے میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کےلیے سٹریٹجک منصوبوں پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔
وزارت کا ہدف فی کس مچھلی کی کھپت کو سالانہ 13 کلو گرام تک بڑھانا ہے۔
مملکت میں مچھلیوں کی مقبول اقسام میں (البلطی النیلی، السیباس، الدنیس، الروبیان) اور جھینگے شامل ہیں۔
وزارت ماحولیات کا کہنا ہے سرمایہ کاری میں اضافے اور اس انڈسٹری کی جدید بنانے کی کوششوں سے ماہی گیری کے شعبے میں تیزی سے ترقی ہوئی ہے۔ مچھلی کی پیداوار کے منصوبوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
المملكة تحقق أرقامًا قياسية غير مسبوقة في إنتاج مشاريع الاستزراع السمكي. pic.twitter.com/Z7AGli7KJR
— وزارة البيئة والمياه والزراعة (@MEWA_KSA) October 7, 2024