لاس اینجلس میں راکھ کے ڈھیر میں دبے جلے ہوئے آسکر کی تصویر، اصل یا فیک؟
لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کے باعث اب تک تقریباً 24 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ کے شہر لاس اینجلس میں لگنے والی تاریخ کی بدترین آگ کے بعد بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان ہو رہا ہے۔
ویب سائٹ ای ڈبلیو کے مطابق اداکارہ آئزہ بیلا روسیلینی کا شمار بھی اُن لوگوں میں ہوتا ہے جو ملبے اور راکھ میں دبے ہوئے آسکر ایوارڈ کی تصویر دیکھ کر شدید دکھی ہیں۔
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر آئزہ بیلا روسیلینی نے اپنی پوسٹ میں انکشاف کیا کہ وہ لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کے باعث گہرے غم میں مبتلا ہیں۔
آئزہ بیلا روسیلینی نے اپنی پوسٹ میں ملبے اور راکھ میں پڑے ہوئے آسکر ایوارڈ کی تصویر لگاتے ہوئے لکھا کہ ’اُن تمام دوستوں اور ساتھیوں کے بارے میں سوچ کر آنکھ نم ہو رہی ہے جو ہالی وُڈ اور لاس اینجلس کی آگ برداشت کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’میں نے اپنے بھائی روبرٹو سے بات کی اور اُس نے مجھے یہ دلخراش تصویر بھیجی۔‘
جلے ہوئے آسکر ایوارڈ کی تصویر کو جب گوگل ریورس امیج سرچ پر دیکھا گیا تو معلوم ہوا کہ یہ تصویر گوگل کے آرٹیفیشل انٹیلجنس کی مدد سے بنائی گئی ہے۔
آئزہ بیلا روسیلینی تین مرتبہ آسکر ایوارڈ جیتنے والی اداکارہ انگرِڈ بیرجمین اور آسکر میں نامزد ہونے والے فلم میکر روبرٹو روسیلینی کی بیٹی ہیں۔
ریڈ فورڈ کے ترجمان نے انٹرٹینمنٹ وِیکلی کو بتایا کہ ’یہ ایک فیک تصویر ہے۔ وہ (روبرٹو) سانٹا ایف ای میں رہتے ہیں۔ یہ تصویر اُن کے آسکر کی نہیں ہے۔‘
خیال رہے کہ لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کے باعث اب تک تقریباً 24 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔