Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی شمالی حدود میں ’ لیونڈر‘ کے ماحولیاتی فوائد

گرین انیشیٹو اقدامات میں درختوں کے علاوہ پودوں کی بحالی شامل ہے۔ فوٹو عبدالعزیز خلف
سعودی عرب کی شمالی حدود کا تقریباً 104000 مربع کلومیٹر پر محیط علاقہ خوشبودار، موسمی اور سالانہ پودوں کی حیاتیاتی نشوونما میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، خوشبو دار پودوں میں لیوینڈر سب سے نمایاں ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی واس کے مطابق یہ پودے پائیدار ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، جن میں صحرا بڑھنے سے روکنا، سبزہ زاروں کو بڑھانا، زمین کو مستحکم کرنا اور سیاحت کے ماحول کو فروغ دینا شامل ہے۔
لیوینڈر اپنی خوشبودار مہک اور گہرے جامنی رنگ کی وجہ سے مملکت میں اہمیت کا حامل ہے اور صحرائے نفود کے کنارے پر دیکھا جاتا ہے اور علاقے کے طول و عرض میں پھیلا نظر آتا ہے۔
لیوینڈر کی افزائش خطے کی ماحولیاتی اہمیت کے حوالے سے خوشبودار پودوں کی نشوونما بڑھانے کی صلاحیت کو اجاگر کرتی ہے۔
شمالی حدود کے علاقے میں امن ماحولیاتی ایسوسی ایشن کے سربراہ ناصر المجلد نے بتایا ہے کہ یہاں پائی جانے والی لیوینڈر کی یہ خاص قسم ہے۔
ناصر المجلد نے مزید بتایا ’ یہاں پایا جانے والی لیونڈر کی قسم زمین میں اگی جڑی بوٹی کی طرز کی ہے اور شاخ دار تنوں پر مشتمل ہے جو عام طور پر بڑے مضبوط چوڑے پتوں کے ساتھ تقریباً 30 سینٹی میٹر اونچائی تک پہنچتے ہیں۔ 

شمالی حدود کےعلاقہ میں خوشبو دار پودوں میں لیوینڈر نمایاں ہے۔ فوٹو واس

لیونڈر کے گہرے جامنی پھول ایک خاص اور منفرد خوشبو خارج کرتے ہیں، یہ پودا بیج سے اگتا ہے اور پودے کی شکل اختیار کر کے پھول اگاتا ہے اور بیج بنا کر ایک سال کے اندر ختم ہو جاتا ہے اور نئے موسم میں دوبارہ بیج سے اگتا ہے۔
لیونڈر اکثر ہلکی ریتلی زمین میں خوب پھلتا پھولتا ہے جو خاص قسم کی خوشبو اور آرائشی خصوصیات کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے، یہ گھروں اور باغات میں کاشت کے لیے موزوں ہے۔

لیونڈر کے گہرے جامنی پھول خاص اور منفرد خوشبو خارج کرتے ہیں۔ فوٹو واس

سعودی گرین انیشیٹو کے مثبت اثرات پر زور دیتے ہوئے ناصر المجلد نے مملکت کے اس خطے کو ماحولیاتی نظام کے تحت قدرتی محفوظ علاقہ قرار دیا ہے۔
سعودی گرین انیشیٹو کے تحت کئے جانے والے اقدامات میں جنگلات کی افزائش، زمین کی بحالی اور جنگلی علاقوں کے تحفظ میں مدد فراہم کی جا رہی ہے جو ماحول میں لیونڈر سمیت دیگر متعدد اقسام کے درختوں اور پودوں کی بحالی کا باعث ہیں۔
 

 

شیئر: