سعودی عرب کی شمالی حدود کا تقریباً 104000 مربع کلومیٹر پر محیط علاقہ خوشبودار، موسمی اور سالانہ پودوں کی حیاتیاتی نشوونما میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، خوشبو دار پودوں میں لیوینڈر سب سے نمایاں ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی واس کے مطابق یہ پودے پائیدار ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، جن میں صحرا بڑھنے سے روکنا، سبزہ زاروں کو بڑھانا، زمین کو مستحکم کرنا اور سیاحت کے ماحول کو فروغ دینا شامل ہے۔
مزید پڑھیں
-
مملکت میں چنبیلی کی کاشت کہاں؟
Node ID: 504536
-
جبیل میں پھولوں کی نمائش، 75 ہزار سے زیادہ وزیٹرز کی آمد
Node ID: 768006
-
تبوک میں 17 اقسام کے گلاب، بیشتر کام خواتین کرتی ہیں
Node ID: 801836
لیوینڈر اپنی خوشبودار مہک اور گہرے جامنی رنگ کی وجہ سے مملکت میں اہمیت کا حامل ہے اور صحرائے نفود کے کنارے پر دیکھا جاتا ہے اور علاقے کے طول و عرض میں پھیلا نظر آتا ہے۔
لیوینڈر کی افزائش خطے کی ماحولیاتی اہمیت کے حوالے سے خوشبودار پودوں کی نشوونما بڑھانے کی صلاحیت کو اجاگر کرتی ہے۔
شمالی حدود کے علاقے میں امن ماحولیاتی ایسوسی ایشن کے سربراہ ناصر المجلد نے بتایا ہے کہ یہاں پائی جانے والی لیوینڈر کی یہ خاص قسم ہے۔
ناصر المجلد نے مزید بتایا ’ یہاں پایا جانے والی لیونڈر کی قسم زمین میں اگی جڑی بوٹی کی طرز کی ہے اور شاخ دار تنوں پر مشتمل ہے جو عام طور پر بڑے مضبوط چوڑے پتوں کے ساتھ تقریباً 30 سینٹی میٹر اونچائی تک پہنچتے ہیں۔

لیونڈر کے گہرے جامنی پھول ایک خاص اور منفرد خوشبو خارج کرتے ہیں، یہ پودا بیج سے اگتا ہے اور پودے کی شکل اختیار کر کے پھول اگاتا ہے اور بیج بنا کر ایک سال کے اندر ختم ہو جاتا ہے اور نئے موسم میں دوبارہ بیج سے اگتا ہے۔
لیونڈر اکثر ہلکی ریتلی زمین میں خوب پھلتا پھولتا ہے جو خاص قسم کی خوشبو اور آرائشی خصوصیات کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے، یہ گھروں اور باغات میں کاشت کے لیے موزوں ہے۔
