Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قذافی سٹیڈیم کی لائٹس پر تنقید مگر ’انڈیا کی اپنی بتی گُل ہو گئی‘

نیوزی لینڈ کے آل راؤنڈر رچن روندرا کی ہیڈ انجری کا طبی معائنہ جاری ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
نیوزی لینڈ کے آل راؤنڈر رچن روندرا کی سنیچر کو پاکستان کے خلاف سہ ملکی سیریز کے پہلے میچ میں ہیڈ انجری کی وجہ سوشل میڈیا صارفین اور انڈین میڈیا کی جانب سے قذافی سٹیڈیم کی ’خراب لائٹ‘ کو قرار دیے جانے کے بعد شائقین کرکٹ کی جانب سے سوشل میڈیا پر تبصرے کیے جا رہے ہیں۔
اس واقعے پر انڈین شائقین نے قذافی سٹیڈیم لاہور کی فلڈ لائٹس کو ہدف تنقید بنایا ہی لیکن اس کے ساتھ ساتھ انڈین میڈیا نے بھی ناقدانہ شہ سرخیاں جمائیں۔
دلچسپ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب ابھی قذافی سٹیڈیم کی لائٹس پر تبصرے جاری ہی تھے کہ اتوار کو انڈیا کی ریاست اڑیسہ میں انڈیا اور انگلینڈ کے درمیان جاری میچ کے دوران فلڈ لائٹس تین مرتبہ گُل ہو گئیں۔
قذافی سٹڈیم کیچ پکڑتے ہوئے ماتھے پر گیند لگنے سے رچن روندرا کے زخمی ہونے پر نیوزی لینڈ کرکٹ کے ترجمان نے کہا تھا کہ ’وہ فلڈ لائٹس کی وجہ سے گیند کو درست طور پر دیکھ نہیں پائے تھے۔‘
اس واقعے پر انڈین ویب سائٹ نیوز ایکس نے کچھ یوں ہیڈلائن لگائی ’کیا قذافی سٹیڈیم کی خراب لائٹس رچن روندرا کی انجری کی وجہ بنیں؟‘

ویب سائٹ سپورٹس ناؤ نے لکھا ’روندرا کی انجری کے بعد قذافی سٹیڈیم کی خراب لائٹس کی وجہ سے آئی سی سی پر تنقید۔‘

اسی سے ملتی جلتی سرخی ٹائمز آف انڈیا نے بھی جمائی کہ ’قذافی سٹیڈیم کی خراب لائٹس، رچن روندرا کی انجری کے بعد پی سی بی تنقید کی زد میں۔‘

ابھی قذافی سٹیڈیم پر انڈیا شائقین اور میڈیا کی تنقید جاری ہی تھی کہ اتوار کو انڈیا کی مشرقی ریاست اڑیسہ کے شہر کٹک میں ایک میچ کے دوران بارہ بٹی سٹیڈیم کی فلڈ لائٹس کی آنکھ مچولی شروع ہو گئی۔
ہوا یوں کہ کٹک میں انگلینڈ اور انڈیا کے درمیان جاری دوسرے ون ڈے میچ کے دوران اچانک فلڈ لائٹس والا ٹاور تاریک ہو گیا۔ فلڈ لائٹس بند ہو جانے کی وجہ سے وہ میچ لگ بھگ 10 منٹ تک روکنا پڑا۔ اس کے بعد بھی  فلڈ لائٹس بند ہونے کی وجہ سے میچ کو روکنا پڑا۔ 
دوسری مرتبہ میچ کو 20 منٹ تک روکنا پڑا۔
گراؤنڈ میں اندھیرے کی وجہ سے بے چینی سی دیکھنے کو ملی جس کے بعد تماشائیوں نے اپنے موبائل فونز کی لائٹس آن کر کے فلڈ لائٹس کی کمی پوری کرنے کی کوشش کی۔

اس صورت حال پر اڑیسہ کرکٹ ایسوسی ایشن نے موقف اپنایا کہ فلڈ لائٹس کی ٹیسٹنگ کا عمل گزشتہ پانچ دن سے چل رہا ہے۔ یہ تمام گراؤنڈ میں ایک معمول کی چیز ہے۔ تاہم ان پانچ دنوں میں کوئی مسائل پیش نہیں آئے۔
اب باری پاکستانی شائقین کرکٹ کی تھی۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے کٹک کے بارہ بٹی کرکٹ سٹیڈیم کے بجھے ہوئے لائٹس ٹاور کی تصویر پوسٹ کے لکھا ’انڈین میڈیا کل سے رو رہا ہے کہ قذافی سٹیڈیم کی لائٹیں ٹھیک نہیں۔ اور اب کٹک میں انگلینڈ کے خلاف میچ کے دوران انڈیا کی اپنی بتی گُل ہو گئی۔ فلڈ لائٹس بند ہو گئیں اور میچ روکنا پڑا۔‘
ایک اور صارف نے لکھا ’پاکستان کے گراؤنڈ کا مذاق اڑانے والا بھارت، آج خود اپنے سٹیڈیم میں لائٹ ٹاور کی خرابی سے شرمندہ ہو رہا ہے۔‘

’بارہ بٹی سٹیڈیم کٹک میں میچ روک دیا گیا ہے ۔ لائیٹس کی خرابی کی وجہ سے۔‘

 

شیئر: