Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پنسلوانیا میں ہسپتال کے عملے کو یرغمال بنانے والا مسلح شخص پولیس کی فائرنگ سے ہلاک

ٹم بارکر کے مطابق 49 سالہ مسلح شخص کی شناخت ڈیوگینز آرچینگل اورِٹس کے نام سے ہوئی (فائل فوٹو: دی پیٹریاٹ نیوز)
امریکی ریاست پنسلوانیا کے ایک ہسپتال میں گھس کر عملے کو یرغمال بنانے والا مسلح شخص پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق یہ شخص سنیچر کو ہاتھ میں پستول اور زِپ ٹائیز اٹھائے ہوئے یو پی ایم سی میموریل ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) میں داخل ہوا تھا۔
مسلح شخص نے اندر داخل ہو کر آئی سی یو کے عملے کو یرغمال بنا لیا اور پھر پولیس کے ساتھ جھڑپ میں اس کی ہلاکت ہو گئی۔ اس واقعے میں ایک پولیس آفیسر بھی جان کی بازی ہار گیا۔
یارک کاؤنٹی کے ڈسٹرکٹ اٹارنی ٹِم بارکر نے بتایا کہ ایک ڈاکٹر، نرس اور کسٹوڈین سمیت دو پولیس اہلکار گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔
ٹم بارکر کے مطابق 49 سالہ مسلح شخص کی شناخت ڈیوگینز آرچینگل اورِٹس کے نام سے ہوئی۔
’پولیس اس شخص سے بات چیت کے لیے آگے بڑھی تو فائرنگ شروع ہو گئی۔‘

اس واقعے میں ویسٹ یارک بورو پولیس ڈیپارٹمنٹ کے آفیسر انڈریو ڈارٹے کی ہلاکت ہوئی ہے (فائل فوٹو: دی پیٹریاٹ نیوز)

انہوں نے مزید بتایا کہ ’جب پولیس نے فائرنگ کی، اس وقت ڈیوگنز نے ہسپتال کے عملے کی ایک خاتون رکن کو پکڑا ہوا تھا اور اس خاتون کے ہاتھ زِپ ٹائی سے بندھے ہوئے تھے۔‘
’یہ ہماری کمیونٹی کا بڑا نقصان ہے۔ میں اس معاملے میں بالکل واضح ہوں کہ پولیس نے اس صورت حال میں جو کیا وہ بالکل درست تھا۔‘
ٹِم بارکر نے مزید بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ ڈیوگینز کا گزشتہ ہفتے ایک اور شخص کے معاملے میں اس ہسپتال کے آئی سی یو وارڈ سے واسطہ پڑا تھا اور اس نے جان بوجھ کر یہاں کے عملے کو نشانہ بنایا۔
اس واقعے میں ویسٹ یارک بورو پولیس ڈیپارٹمنٹ کے آفیسر انڈریو ڈارٹے کی ہلاکت ہوئی ہے۔

 

شیئر: