Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افغانستان میں امریکی فوجیوں کے قاتل کی گرفتاری میں تعاون پر پاکستان کے شکرگزار ہیں: ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس سے اپنے پہلے خطاب میں کہا ہے کہ افغانستان میں امریکی فوجیوں کو قتل کرنے والے دہشت گرد کی گرفتاری میں تعاون کرنے پر پاکستان کی حکومت کے مشکور ہیں۔
بدھ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری بار صدر منتخب ہونے کے بعد امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے اپنا پہلا خطاب کیا جو تقریباً ایک گھنٹے 40 منٹ جاری رہا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ داعش کے ایک دہشت گرد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس نے مبینہ طور پر 2021 میں کابل ہوائی اڈے کے باہر خودکش بم حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔
اے ایف پی نے امریکی نیوز پلیٹ فارم کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مشتبہ شخص کی شناخت محمد شریف اللہ کے نام سے ہوئی ہے جو افغانستان اور پاکستان میں تنظیم کی برانچ کا رہنما ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ ’ساڑھے تین سال قبل افغانستان میں آئی ایس ایس (داعش) کے دہشت گردوں نے 13 امریکی فوجیوں اور دیگر کو قتل کر دیا تھا۔ ’مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہم نے ٹاپ دہشت گرد کو گرفتار کر لیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’دہشت گرد کو حراست میں لینے میں مدد کرنے پر پاکستانی حکومت کا خاص طور پر شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔‘
یاد رہے کہ اگست 2021 میں امریکی افواج کے افغانستان سے انخلا کے دوران کابل ایئرپورٹ کے ایبے گیٹ پر دھماکہ ہوا تھا جس میں 13 امریکی اہلکاروں سمیت 150 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

’امریکہ کے کامیاب ترین دور کا آغاز‘

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دفتر میں پہلے 43 دنوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’یہاں سے ہمارے ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے اور کامیاب ترین دور کا آغاز ہو چکا ہے۔ ابھی تو ہم نے آغاز کیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہمارا ملک کم بیک کرنے والا ہے۔ یہ ایک ایسی واپسی ہوگی جو دنیا نے کبھی دیکھی نہ شاید دوبارہ کبھی دیکھے گی۔‘

صدر ٹرمپ کے خطاب کے دوران احتجاج


صدر ٹرمپ کے خطاب کے دوران ٹیکساس سے ڈیموکریٹک نمائندے ال گرین نے کھڑے ہو کر احتجاج کرنا شروع کر دیا  (فوٹو: روئٹرز)

صدر ٹرمپ کے خطاب کے دوران ٹیکساس سے ڈیموکریٹک نمائندے ال گرین نے کھڑے ہو کر احتجاج کرنا شروع کر دیا کہ ’صدر کے پاس مینڈیٹ نہیں ہے۔‘
حاضرین کو ہدایت کی گئی کہ وہ ایوان کے ڈیکورم کو ملحوظِ خاطر رکھیں اور خلل نہ ڈالیں۔
ایوان کے سپیکر مائیک جانسن نے کہا کہ ’یہ آپ کے لیے وارننگ ہے۔‘
ٹیکساس سے ڈیموکریٹک ہاؤس کے رکن ال گرین کو ایوان سے باہر نکال دیا گیا۔
امریکی صدر نے اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’کانگریس سے یہ میرا اس طرح کا پانچواں خطاب ہے اور ایک بار پھر میں اپنے سامنے ڈیموکریٹس کو دیکھتا ہوں اور مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میں انہیں خوش کرنے کے لیے کچھ نہیں کر سکتا۔‘
’میں ایسا کچھ نہیں کر سکتا کہ یہ اُٹھ کھڑے ہوں، ، مُسکرائیں یا تالیاں بجانے لگیں۔‘

امریکی صدر کی ایلون مسک کی تعریف

انہوں نے کہا کہ ہم نے وفاقی حکومت، نجی شعبے اور اپنی فوج میں نام نہاد تنوع، مساوات اور شمولیت کی ظالمانہ پالیسیوں کو ختم کر دیا ہے۔‘
انہوں نے اپنے خطاب میں ارب پتی ایلون مسک کی حکومتی اخراجات میں کفایت شعاری کی ٹیم یعنی ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ ’سینکڑوں ارب ڈالر‘ کے فراڈ کی نشاندہی کا سہرا ایلون مسک کے سر ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ ’سینکڑوں ارب ڈالر‘ کے فراڈ کی نشاندہی کا سہرا ایلون مسک کے سر ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)

امریکی صدر نے اپنے خطاب میں وفاقی بجٹ میں توازن لانے کا وعدہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ ’ٹپس پر کوئی ٹیکس نہیں، اوور ٹائم پر ٹیکس نہیں اور ہمارے عظیم سینیئرز کے لیے سوشل سکیورٹی فوائد پر کوئی ٹیکس نہیں‘ کا مطالبہ کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس میں کٹوتیاں ان کی پہلی مدت کے دوران ان کے منصوبے کا ایک ’بہت بڑا حصہ‘ ہیں۔

’دو اپریل سے جوابی ٹیکس لگائیں گے‘

صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ ’دو اپریل سے جو ملک امریکہ پر ٹیکس لگائے گا، ہم جوابی ٹیکس لگائیں گے۔‘
’اگر وہ ہمیں اپنی مارکیٹ سے باہر رکھنے کے لیے غیر مالیاتی ٹیرف عائد کریں گے، تو ہم انہیں اپنی مارکیٹ سے باہر رکھنے کے لیے غیر مالیاتی رکاوٹیں ڈالیں گے۔‘

’گولڈ کارڈ، گرین کارڈ سے بہتر اور زیادہ جدید‘

انہوں نے ایک بار پھر ’گولڈ کارڈ‘ متعارف کرانے کا ارادہ ظاہر کیا جس کے تحت غیرملکی 50 لاکھ ڈالر ادا کر کے امریکی شہریت حاصل کر سکتے ہیں۔

امریکی صدر نے کہا کہ ’سینکڑوں ارب ڈالر‘ کے فراڈ کی نشاندہی کا سہرا ایلون مسک کے سر ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)

انہوں نے کہا کہ ’ہم دنیا بھر سے سب سے کامیاب ملازمت کے مواقع فراہم کرنے والے افراد کو امریکی شہریت حاصل کرنے کی اجازت دیں گے۔ یہ گرین کارڈ کی طرح ہے لیکن اس سے بہتر اور زیادہ جدید ہے۔‘

’10 لاکھ تارکین غیرقانونی طور پر امریکہ داخل ہوئے‘

امریکی صدر نے کہا کہ جو بائیڈن کے دورِ حکومت میں دو کروڑ 10 لاکھ تارکین وطن غیرقانونی طور پر امریکہ میں داخل ہوئے۔ ان میں سے بہت سے خطرناک مجرم تھے۔
روئٹرز کے مطابق بائیڈن کے دورِ حکومت میں امریکی سرحدی پولیس نے غیر قانونی طور پر میکسیکو سرحد عبور کرنے والے تقریباً 70 لاکھ تارکین کو گرفتار کیا تھا۔

’صدر زیلنسکی کا ایک اہم خط موصول ہوا ہے‘

امریکی صدر نے خطاب کے دوران یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملنے والے خط کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں صدر زیلنسکی کی طرف سے ایک اہم خط موصول ہوا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ یوکرین مذاکرات کی میز پر آنے کو تیار ہے تاکہ امن لایا جا سکے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’ہماری روس کے ساتھ سنجیدہ بات چیت ہوئی ہے اور ہمیں مضبوط اشارے ملے ہیں کہ وہ امن کے لیے تیار ہیں۔‘

’امریکہ کے سنہری دور کا آغاز‘

صدر ٹرمپ نے مشترکہ اجلاس کے خطاب کے اختتام پر کہا کہ ’امریکہ کے سنہری دور کا ابھی صرف آغاز ہے۔‘
ان کے خطاب کے اختتام پر ری پبلکن قانون سازوں نے کھڑے ہو کر خوشی کا اظہار کیا اور ’فائٹ! فائٹ‘ کے نعرے لگاتے ہوئے ہوا میں ہاتھ بلند کیے۔ اس موقع پر ڈیموکریٹس اراکین تیزی سے چیمبر سے باہر چلے گئے اور ری پبلکن اراکین صدر سے مصافحہ کرنے لگے۔

 

شیئر: