سعودی عرب میں شہریوں اور رہائشیوں نے رمضان کے پہلے ہفتے (2 سے 8 مارچ) کے دوران 13 ارب ریال کے اخراجات کیے جو اس سے قبل کے ہفتے کے مقابلے میں 25.5 فیصد کم ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق سعودی سینٹرل بینک (ساما) نے رپورٹ میں بتایا گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کل 185.4 ملین ٹرانزیکشن کی گئیں۔ ریاض کے رہائشی 4.5 ارب ریال کے اخراجات کے ساتھ سرفہرست رہے۔
جدہ کے رہائشیوں نے 1.8 ارب ریال، مکہ مکرمہ 756.6 ملین ریال، دمام 666.6 ملین ریال اور مدینہ منورہ میں 524.2 ملین ریال کے اخراجات کیے گئے۔
مزید پڑھیں
-
ایک ہفتے کے دوران کھانے، خریداری اور خدمات پر کتنے اخراجات ہوئے؟Node ID: 883749
الخبر کے رہائشیوں نے 363.8 ملین ریال، بریدہ 311 ملین ریال، تبوک 239.4 ملین ریال، حائل 188.4 ملین ریال جبکہ دیگر شہروں کے رہائشیوں نے 3.4 ارب ریال کے اخراجات کیے۔
ساما کے مطابق کپڑوں اور جوتوں کی خریداری پر 1.2 ارب ریال، تعمیراتی سامان پر 314 ملین ریال، الیکٹرانک اشیا کی خریداری پر159.1 ملین ریال، تعلیم پر 145 فیصد اضافے کے ساتھ 200.7 ملین ریال خرچ کیے گئے گزشتہ ہفتے 82 ملین ریال خرچ ہوئے تھے۔
گیس سٹیشن پر840.7 ملین ریال، صحت پر 812 ملین ریال، فرنیچر پر 321.5 ملین ریال اس میں 39 فیصد کی کمی ہوئی۔
ہوٹلنگ پر296.1 ملین ریال، زیورات کی خریداری پر 1.6 ارب ریال، تفریح و ثقافت پر 266.5 ملین ریال، ریستوران اور کیفے پر 1.2 ارب ریال 38 فیصد کمی، مختلف اشیا اور خدمات پر 1.6 ارب ریال خرچ کیے گئے۔
ٹیلی کمیونیکیشن پر 20 فیصد کمی کے ساتھ 117.9 ملین ریال، خوراک اور مشروبات پر 38 فیصد کمی کے ساتھ 2 ارب ریال، ٹرانسپورٹیشن پر 790.8 ملین ریال اور دیگر اخراجات کی مد میں 2.3 ارب ریال خرچ کیے گئے۔