مدینہ منورہ میں عہد نبوی کی ’مسجد بنی حرام‘ کی تعمیرِنو
مسجد بنی حرام مسجد نبوی سے تقریبا 1.68 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
مدینہ منورہ میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے دور کی ’مسجد بنی حرام‘ کی تعمیر نو کو شہزادہ محمد بن سلمان منصوبے کے دوسرے مرحلے میں شامل کر لیا گیا ہے۔ قدیم منصوبے کے رقبہ میں بھی اضافہ کیاجائے گا۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق مسجد بنی حرام مسجد نبوی سے تقریبا 1.68 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
امیر محمد بن سلمان مملکت بھر میں تاریخی مساجد کی تعمیر نو، اصلاح و مرمت، تزئین و توسیع کا منصوبہ نافذ کرا رہے ہیں۔
منصوبے کا پہلا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے جس کے تحت 10 علاقوں کی 30 مساجد کی تعمیر نو کی گئی تھی۔
ان دنوں دوسرا مرحلہ نافذ کیا جارہا ہے جس کے تحت 13 علاقوں کی 30 مساجد پر کام جاری ہے۔ ان میں مسجد بنی حرام شامل ہے۔
مسجد بنی حرام کی تعمیر نو 1400 برس پہلے کی شکل سے ملتی جلتی ہوگی۔ گزشتہ صدیوں کے دوران اس میں جو تبدیلیاں اور جو اضافے کیے گئے ہیں ان سب کو مدنظر رکھا جائے گا۔ مسجد کی نئی عمارت اسلامی اور سماجی ورثے کی آئینہ دار ہوگی۔
مسجد بنی حرام کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ خندق کے دوران یہاں نمازادا کی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت قبیلہ خزرج کے بنی سلمہ کے یہاں سے بنی حرام جارہے تھے۔
نئے منصوبے کے تحت مسجد بنی حرام کا رقبہ 226.42 مربع میٹر سے بڑھا کر 236.42 مربع میٹر کردیا جائے گا دس مربع میٹر کا اضافہ ہوگا۔ البتہ نمازیوں کی جتنی گنجائش اب تک ہے توسیع کے بعد بھی اتنی ہی گنجائش رہے گی۔ اس میں 132 افراد بیک وقت نماز ادا کرسکیں گے۔ اس کی تعمیر نو میں مٹی، پتھراور مقامی درختوں کی لکڑیاں استعمال ہوں گی۔