روایتی طور پر گھوڑے پالنے کا شعبہ مردوں کے زیر اثر سمجھا جاتا ہے لیکن جدہ کے قریب قائم اصطبل میں گھوڑوں کی افزائش کرنے والی باہمت خاتون کی کہانی منفرد ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی خاتون سلطانہ الحربی گھوڑے پالنے کے لیے اصطبل قائم کرنے کے اپنے خواب کی تکمیل کے سفر پر گامزن ہیں۔
مزید پڑھیں
-
تین ماہ میں گھڑ دوڑ سیکھ کر مقابلہ جیتنے والی لڑکی
Node ID: 428046
-
گھڑ سواری سعودی لڑکیوں میں بھی مقبول
Node ID: 428336
-
سلطانہ نے مسکراتے ہوئے بتایا ’ گھوڑے محض جانور نہیں، گھوڑے پالنا میرا جنون ہے اور ان کے بغیر میں خود کو ادھوری محسوس کرتی ہوں، گھوڑے دل جیتنے کی قدرتی صلاحیت رکھتے ہیں، جب میں پہلی بار گھوڑے کے قریب گئی تو مجھے ایسا لگا جیسے ہم پرانے دوست ہیں۔‘
میرے اندر ایسا جذبہ بیدار ہوا جو ایک زمانے سے موجود تھا اور خاموشی سے اسی لمحے کا انتظار کر رہا تھا۔
گھوڑے کے قریب جانا آسان نہیں تھا، اس شوق کی تکمیل کے لیے ہمت، صبر اور مستقل مزاجی کی ضرورت تھی۔
ابتداء میں تجربے کی کمی کے باوجود کئی بار خوف اور جھجک کا سامنا کرنا پڑا لیکن گھوڑے پالنے کا ہنر سیکھنے کے عزم نے یہ آزمائش کا راستہ اپنانے میں مدد کی۔

الحربی نے پرانی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے بتایا ’ آج بھی مجھے اپنی پہلی مادہ گھوڑی یاد ہے جس کا نام اراسکا تھا اور میں نے اس کی دیکھ بھال کی، وہ ابتداء میں ضدی اور مزاحم تھی مگر میں پہلی ملاقات میں ہی اس کے ساتھ مانوس ہو گئی تھی۔
گھوڑے پالنے کے فن میں صبر صرف ایک خوبی ہی نہیں بلکہ ضرورت ہے اور صبر کے ساتھ محبت اس عظیم مخلوق کے دل میں جگہ بنانے کی طاقتور کنجی بن جاتی ہے۔
الحربی نے گھوڑوں سے اپنے گہرے تعلق کے بارے میں مزید بتایا ’ گھوڑے کی آنکھوں میں دیکھنا اور ان کی حرکات و سکنات کا مشاہدہ کرنا مجھے ایسا سکون دیتا ہے جو کہیں اور نہیں ملتا۔‘

سلطانہ کا دن اصطبل کے دورے سے شروع ہوتا ہے جہاں وہ ہر گھوڑے کی خبرگیری کے موقع پر اس کا رویہ دیکھتی ہیں، یہاں ہر مادہ گھوڑی کو وہ ایک اچھی دوست کی طرح سلام کرتی ہیں۔
انہوں نے بتایا ’ہر گھوڑے کی الگ شناخت ہوتی ہے اور ہر ایک کے ساتھ احترام اور نرمی سے پیش آنا نہ صرف اہم بلکہ لازمی ہے۔‘
الحربی کا کہنا ہے تربیت کے معاملے میں ہر گھوڑے کی الگ زبان، احساس اور ضرورت ہوتی ہے جسے سمجھنے کے لیے صبر، ہمدردی اور اعتماد بنیادی چیز ہے۔
گھبرائے ہوئے گھوڑے مجھے خوفزدہ نہیں کرتے بلکہ زیادہ غور سے سمجھنے کا چیلنج دیتے ہیں تاکہ ان کی بے چینی کی وجہ پر نرمی سے غور کیا جا سکے، گھوڑا آپ کے ساتھ محفوظ اور پراعتماد محسوس کرتا ہے تو وہ آپ کو اپنا دوست سمجھتا ہے۔
