سعودی خاتون نورہ الجبر نے کہا ہے کہ ’گھڑ سواری میں مہارت اور اس حوالے سے بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت نے ان کی شخصیت 180 کی ڈگری سے تبدیل کر دی‘۔
ایم بی سی چینل کے پروگرام ’فی اسبوع‘ (ہفتے کے دوران) سے گفتگو کرتے ہوئے نورہ الجبر نے بتایا کہ ’گھڑ سواری کی دنیا میں وہ حادثاتی طور پر داخل ہوئی تھیں‘۔
نورہ کا کہنا تھا کہ ’تجربہ، شوق میں تبدیل ہوا اور شوق نے انہیں بہترین گھڑ سوار بنادیا۔ پڑوسی ملکوں میں جانے کا اتفاق ہوا جہاں گھڑ سواری اور گھوڑے پر سوار ہوکر تیر اندازی میں مہارت حاصل کی‘۔

نورہ الجبر نے کہا کہ ’وہ گھوڑے پر سوار ہوکر تیر اندازی کے مقامی مقابلوں میں شرکت کرچکی ہیں جبکہ اردن میں نیزہ بازی کی سعودی قومی ٹیم کی پہلی گھڑ سوار خاتون کے طور پر حصہ لیا‘۔
نورہ الجبر نے توجہ دلائی کہ ’گھڑ سواری کے چار اہم ستون ہیں۔ گھوڑے پر سوار ہونا اور اسے آگے پیچھے دوڑانا، نیزہ بازی کرنا، تلوار کا استعمال اور تیر اندازی کرنا ہے‘۔
