سعودی کابینہ اجلاس میں اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی کہ مملکت کے مشرقی ریجن اور ربع الخالی صحرا میں تیل اور قدرتی گیس کے دریافت ہونے والے نئے ذخائر سے مملکت کی اقتصادی صورتحال میں مزید استحکام ہو گا۔
نئی دریافت سے کئی دہائیوں تک مقامی اور عالمی سطح پر توانائی کی ضرورتوں کو پورا کیا جاسکے گا۔
مزید پڑھیں
-
سعودی کابینہ: فلسطینیوں کی بے دخلی مسترد، عرب سمٹ کی حمایتNode ID: 886769
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق کابینہ کا اجلاس ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سربراہی میں منگل کو جدہ میں ہوا ہے۔
اجلاس کے آغاز میں ارکین نے مملکت کے ترقیاتی اور دیگرکاموں کا جائزہ لیا۔ ریاض کے ریئل اسٹیٹ سیکٹر کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا گیا جس کا مقصد اراضی کی قیمتوں اور کرایوں میں ہونے والے غیرمعمولی اضافہ کے حوالے سے توازان پیدا کرنا ہے۔
کابینہ نے مملکت کے ربع الخالی صحرا اور مشرقی ریجن میں دریافت ہونے والے تیل اور گیس کے ذخائر کے حوالے سے جاری رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے مستقبل کے لیے مملکت کی بہتر معاشی صورتحال میں گراں قدر اضافے سے تعبیر کیا۔
جنیوا میں ایجادات کے حوالے سے ہونے والی بین الاقوامی نمائش میں سعودی طلبا و طالبات کی کامیابیوں کو سراہا گیا۔

اجلاس کے بعد سعودی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کابینہ ارکین نے ریاض میں انسانی صلاحیتوں کے فروغ کے لیے ہونے والی کانفرنس کے انعقاد کو مستقبل کے لیے مفید قرار دیا جس میں 100 سے زائد معاہدے اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے تھے۔
ارکین کابینہ نے مسئلہ فلسطین اور دو ریاستی حل کے نفاذ کے لیے ہونے والی کانفرنس کے حوالے سے عالمی حمایت کا بھی خیر مقدم کیا جو مملکت اور جمہوریہ فرانس کی مشترکہ صدارت میں منعقد ہو گی جس میں غزہ پٹی میں جنگ بندی اورشہریوں تک فوری و مستقل بنیادوں پر امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اہم نکات کو اجاگر کیا جائے گا۔
اجلاس کے ایجنڈے میں شامل مقامی اور عالمی موضوعات کا جائزہ لیا گیا۔ علاوہ ازیں شوری کونسل کی جانب سے پیش کی جانے والی سفارشات بھی زیر بحث آئیں۔
اجلاس میں متعدد ممالک کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کی منظوری دی گئی جن میں ایرانی وزارت صحت کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دی گئی۔