Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اونچاہار اجتماعی قتل میں مرنیوالوں کے ورثا کا سرکاری امداد لینے سے انکار

لکھنؤ- - - - -اونچاہار میں ہوئے اجتماعی قتل میں مرنے والوں کے ورثا کو حکومت نے 5,5لاکھ روپے دینے کا اعلان ضرور کیا ہے لیکن اس سے ان کے اہل خانہ خوش نہیں ۔ مقتول روہت شکلا کی بیوی کسم نے اس بات پر گہری ناراضگی ظاہر کی کہ اتنے بڑے واقعہ کے باوجود آج تک اس گاؤں میں رائے بریلی سے لے کر پرتاپ گڑھ تک کے ضلع مجسٹریٹ یا ایس پی نے آنے کی ضرورت محسوس نہیں کی جبکہ وہ لوگ عدم تحفظ کے سائے میں جی رہے ہیں۔کسم شکلا نے کہا کہ اس واقعہ کے بعدآج تک ریاستی حکومت کا کوئی بھی وزیر اور ممبر اسمبلی ان کے یہاں نہیں پہنچا لہذا انہیں سرکاری مدد نہیں چاہیے۔ اگر حکومت واقعی ان لوگوں سے ہمدردی رکھتی ہے تو ان کے بیٹوں کو نوکری دے تاکہ ان کی آگے کی زندگی کٹ سکے۔ انہوں نے صاف کہا کہ انہیں 5لاکھ روپے کی مدد نہیں چاہیے۔ادھر،مقتول انوپ مشرا کی ماں راجکماری اور انوپ کی بیوی شکھا، بیٹا سوتنتر نے کہا کہ موجودہ حکومت کچھ دینا چاہتی ہے تو وہ5 کی جگہ 20-20 لاکھ روپے کی مدد کرے اور ان کے لواحقین کو کام دے، جس سے آگے کی زندگی کٹ سکے۔

شیئر: