تنخواہ نہ دینے والے ادارہ پر فی ملازم3ہزار ریال جرمانہ ہوگا، وزارت محنت
جمعرات 13 جولائی 2017 3:00
ریاض - - - - - -وزارت محنت نے واضح کیا ہے کہ تنخواہ نہ دینے والے نجی ادارے پر فی ملازم 3ہزار ریال جرمانہ ہو گا ۔ جتنے زیادہ ملازمین کو تنخواہ نہیں ملے گی اسی اعتبار سے جرمانوں میں اضافہ ہوتا چلا جائیگا ۔وزارت ایسے ہر ادارہ کا کمپیوٹر کنکشن ختم کر دے گی جو اپنے ملازمین کو مسلسل 3ماہ تک تنخواہ نہ دینے کا مرتکب پایا جائے گا ۔ ان اداروں کاکمپیوٹر کنکشن بھی کاٹ دیا جائے گا جو مسلسل2ماہ تک اپنے ملازمین کی تنخواہوں کا ڈیٹا وزارت کو فراہم نہیں کریں گے ۔ وزارت محنت نے اعلان کیا ہے کہ یکم اگست 2017ء مطابق 9ذیقعدہ 1438ء سے ’’ تنخواہ کے تحفظ ‘‘پروگرام کا 11واں مرحلہ شروع کر دیا جائے گا ۔ اس کے بموجب 60سے 79ملازمین والے اداروں کو اپنے کارکنان کی تنخواہیں بینکوں کے ذریعے ادا کرنے کا پابند بنایا جائے گا ۔ اس زمرے میں 7.021ادارے شامل ہیں ۔ ان کے ملازمین کی مجموعی تعداد 481.097 ہے ۔ وزارت محنت کے ترجمان خالد اباالخیل نے توجہ دلائی کہ ان کی وزارت تمام نجی اداروں کو ’’ تنخواہوں کے تحفظ ‘‘ پروگرام کا پابند بنانے کا تہیہ کئے ہوئے ہے ۔ اس سلسلہ میں کسی بھی ادارے کے ساتھ کسی بھی قسم کی لچک نہیں برتی جائے گی ۔ قانون محنت کی خلاف ورزیوں پر سزائیں مقرر ہیں ۔ جو ادارہ بھی خلاف ورزی کا مرتکب ہو گا اسے سزا دی جائے گی ۔ تحفظ تنخواہ پروگرام ایسے اداروں پر بھی لاگو ہو گا جس کے کارکنان کی تعداد 11تک ہو گی ۔ اس کا 16واں مرحلہ یکم نومبر2018ء کو نافذ ہو گا ۔ وزارت محنت نے یاددہانی کرائی ہے کہ گھریلو ملازم اور ان جیسے دیگر ملازم اقامہ ختم ہونے کے 30روز بعد تک تجدید نہ کرانے پر نقل کفالہ کرا سکیں گے ۔ یہ ان کا حق ہو گا ۔اس کیلئے کفیل سے منظوری ضروری نہیں ہو گی ۔