Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمنی پانیوں میں داخلے پر جہازوں کو اجازت نامہ لینا ہو گا: حوثی

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ حوثیوں نے خلیج عدن میں کنٹینر بحری جہاز پر فائر کیے (فوٹو:روئٹرز)
حوثی ٹیلی کمیونیکیشن کے وزیر مسفر النمیر نے کہا ہے کہ بحری جہازوں کو یمنی پانیوں میں داخل ہونے سے پہلے حوثیوں کے زیرِ کنٹرول میری ٹائم افیئرز اتھارٹی سے اجازت نامہ حاصل کرنا ہو گا۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق حوثی عسکریت پسندوں نے نومبرکے وسط سے خلیج عدن میں بین الاقوامی تجارتی جہاز رانی میں رُکاوٹ دالنے کے لیے بار بار ڈرون اور میزائل داغے۔
حوثیوں کا کہنا تھا کہ وہ غزہ میں اسرائیل کی جارحیت کے خلاف فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہے ہیں۔
منگل کو امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ یمن کے حوثیوں کی طرف سے خلیج عدن میں کنٹینر بحری جہاز پر فائر کیے گئے دو اینٹی شپ بیلسٹک میزائلوں میں سے ایک نے جہاز کو ٹکر ماری اور نقصان پہنچایا۔
سینٹ کام نے ایک بیان میں کہا کہ ابتدائی رپورٹس کے مطابق کوئی زخمی نہیں ہوا اور لائبیریا کے جھنڈے والے سوئس ملکیت کے کنٹینر جہاز نے مدد کی درخواست نہیں کی۔
ایران سے منسلک حوثی باغیوں کے ایک فوجی ترجمان نے پیر کو کہا کہ انہوں نے جہاز کو ’متعدد بحری میزائلوں‘ سے نشانہ بنایا۔ حوثی غزہ میں اسرائیل اور حماس کی جنگ میں فلسطینیوں کی حمایت میں بحیرہ احمر کی جہاز رانی کے راستوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
امریکی فوج کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں نے یمن سے بحیرہ احمر میں ایک اینٹی شپ بیلسٹک میزائل بھی داغا تاہم تجارتی یا امریکی بحریہ کے جہازوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’فورسز نے دو اینٹی شپ کروز میزائلوں کے خلاف دفاعی حملے کیے جو خطے میں تجارتی جہازوں اور امریکی بحریہ کے جہازوں کے لیے ایک خطرہ تھے۔‘
امریکہ اور برطانیہ نے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر حملے شروع کیے ہیں اور ملیشیا کو ایک دہشت گرد گروپ کے طور پر دوبارہ نامزد کیا ہے۔
حوثی تحریک کے زیر انتظام ٹیلی ویژن المسیرہ ٹی وی کے مطابق حوثی ٹیلی کمیونیکیشن کے وزیر مسفر النمیر کا کہنا ہے کہ ’(ہم) یمنی بحریہ کے ساتھ پرمٹ کے لیے درخواستوں میں مدد کرنے اور بحری جہازوں کی شناخت کے لیے تیار ہیں۔‘
سابق امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس کا کہنا ہے کہ ایسی وجوہات موجود ہیں جن کی بنا پر شُبہ کیا جا سکتا ہے کہ اگر جنگ بندی سے غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیاں ختم ہو جاتی ہیں تو ایران کے اتحادی حوثی جنگی جہازوں پر اپنے حملے بند کر دیں گے۔

شیئر: