Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دانتوں سے متعلق وہ غلط فہمیاں جن پر یقین نہیں کرنا چاہیے

سفید دانت صحت مند ہونے کی نشانی ہے۔ (فوٹو: فری پِک)
دانتوں کی صحت یعنی اورل ہیلتھ کا تعلق ہمارے پورے جسم کی صحت سے ہے۔
دانتوں کی صحت مجموعی طور پر ہماری پوری صحت کی عکاسی کرتی ہے تاہم ہمارے معاشرے میں دانتوں کی صحت سے متعلق چند غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔
اسی سلسلے میں انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی نے دانتوں سے متعلق پائی جانے والی چند غلط فہمیاں بتائی ہیں جن کی وجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد ان غلط فہمیوں پر عمل کر کے دانتوں کی صحت کو خراب کرتی ہے۔
آئیے جانتے ہیں دانتوں کے متعلق کون سی بڑی غلط فہمیاں مشہور ہیں۔
صرف میٹھا کھانے سے دانت خراب ہوتے ہیں
اگر منہ میں کوئی بھی چیز زیادہ دیر تک موجود رہے تو اس سے دانت خراب ہوتے ہیں لہذا ضروری نہیں ہے کہ صرف میٹھا کھانے سے ہی ایسا ہو۔ اسی وجہ سے کھانے کے بعد صاف پانی سے کلی کر لینی چاہیے تاکہ دانتوں پر جمی تہہ ہٹ جائے۔
سفید دانت صحت کی نشانی ہوتے ہیں
سفید دانت جہاں صحت کی نشانی ہوتے ہیں وہیں ضروری نہیں ہے کہ پیلے دانت دانتوں کی خرابی یا بیماری کی علامت ہوں۔ دانتوں پر موجود تہہ ہر انسان کی مختلف ہوتی ہے جس کی وجہ سے دانتوں کا سفید کے علاوہ کوئی بھی رنگ ہو سکتا ہے۔ سفید دانت صحت مند ہوتے ہیں تاہم پیلے دانت بھی صحت مند ہوتے ہیں۔
زیادہ رگڑ کر برش کرنا بہتر ہے
دانتوں کے متعلق ایک اور غلط فہمی جو عام طور پر پائی جاتی ہے وہ یہ ہے کہ جتنی زیادہ رگڑ سے آپ برش کریں گے اتنے ہی زیادہ دانت صاف ہوں گے تاہم زیادہ رگڑ کر برش کرنے سے دانتوں اور مسوڑوں پر زخم لگنے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔
ٹوتھ برش کرنے کے لیے برش کو نرم ریشوں والا ہونا چاہیے۔
صحت مند دانتوں کے لیے فلورائڈ واٹر پئیں
فلورائڈ واٹر پینا دانتوں کی صحت کے لیے اچھا ہوتا ہے اور یہ دانتوں کو سیدھا کرنے اور دانت کے سخت بیرونی حصے کے لیے مفید ہوتا ہے تاہم فلورائڈ واٹر کو بھی مقررہ مقدار میں پینا چاہیے۔ ضرورت سے زیادہ فلورائڈ واٹر سے فلوروسس کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
 

کھانے کے بعد صاف پانی سے کلی کر لینی چاہیے تاکہ دانتوں پر جمی تہہ ہٹ جائے (فوٹو: فری پِک)

دانتوں کو صاف رکھنے کے لیے صرف ٹوتھ پیسٹ ہی کافی ہے
دن میں دو مرتبہ ٹوتھ برش کرنے کے علاوہ کسی دھاگے کے ذریعے دانتوں کے درمیان کی صفائی کریں اور ٹنگ کلینر سے اپنی زبان کو بھی صاف کریں۔
عقل داڑھ نکالنے کی وجہ سے نظر کمزور ہوتی ہے
وقت کے ساتھ ساتھ ہمارے کھانے کی عادات میں تبدیلی آنے کی وجہ سے ہمارے جبڑے چھوٹے ہوتے جاتے ہیں لہذا ایک وقت پر منہ کے اندر تمام دانتوں کے ہونے کی جگہ نہیں بچتی لہذا کبھی کبھار کوئی ایک دانت ساتھ والے دوسرے دانت کے لیے پریشانی کا باعث بنتا ہے۔
ایسی صورتحال میں ڈینٹسٹ اگر دانت نکلوانے کا مشورہ دے تو نکلوا لینا چاہیے کیونکہ اس سے نظر یا یاداشت پر کوئی بھی اثر نہیں پڑتا۔
مسوڑوں سے خون آنا عام سی بات ہے
مسوڑوں سے خون آنا کوئی عام سی بات نہیں ہے بلکہ یہ غذائیت میں کمی یا ذیابیطس کی وجہ ہو سکتی ہے۔
پیریوڈونٹائٹس نامی مسوڑوں کی بیماری دانتوں کی صحت کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے جبکہ مسوڑوں سے خون آنے کا تعلق دل کی بیماریوں سے بھی ہو سکتا ہے۔ 

شیئر: