Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں امدادی کارکنوں کی ہلاکت، جو بائیڈن اور نیتن یاہو میں رابطہ آج

صدر جو بائیڈن نے کہا کہ وہ امدادی کارکنوں کی اموات پر برہم اور دلبرداشتہ ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو غزہ میں اسرائیلی حملے میں سات امدادی کارکنوں کی ہلاکت کے بعد پہلی بار ٹیلیفونک رابطے میں بات چیت کریں گے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ ٹیلیفونک رابطہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب جو بائیڈن نے امریکہ میں قائم ورلڈ سینٹرل کچن (ڈبلیو سی کے) کے ملازمین کی ہلاکتوں پر غم و غصے کا اظہار کیا۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کو امدادی کارکنوں اور شہریوں کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کرنے چاہییں۔
ایک امریکی اہلکار نے بدھ کو اے ایف پی کو بتایا کہ ’میں اس بات کی تصدیق کر سکتا ہوں کہ صدر بائیڈن اور وزیراعظم نیتن یاہو کل (جمعرات) کو بات کریں گے۔‘
جو بائیڈن نے کہا کہ وہ اموات پر برہم اور دلبرداشتہ ہیں۔ ’کل جیسے واقعات بس نہیں ہونے چاہییں۔‘
وائٹ ہاؤس نے بتایا ہے کہ ’جو بائیڈن نیتن یاہو سے بارہا اپیل کرنے کے باوجود امدادی کارکنوں اور شہریوں کے تحفظ میں اسرائیل کی ناکامی سے مایوس ہو رہے ہیں۔‘
امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ ’میرے خیال میں آپ اس بیان میں جو بائیڈن نے جاری کیا، مایوسی کو محسوس کر سکتے ہیں۔‘
تاہم وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ بائیڈن نے اسرائیل کے ’اپنے دفاع کے حق‘ کی حمایت جاری رکھی اور اس کا امریکہ کے اہم اتحادی کو ہتھیاروں کی فراہمی کو روکنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
جو بائیڈن اور نیتن یاہو نے آخری بار 18 مارچ کو بات چیت کی تھی جس میں امریکی صدر نے اسرائیلی رہنما پر زور دیا تھا کہ وہ جنوبی شہر رفح پر زمینی حملہ نہ کریں۔

جو بائیڈن نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کو امدادی کارکنوں اور شہریوں کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کرنے چاہییں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

اس معاملے پر بات چیت کے لیے ایک اسرائیلی وفد آئندہ ہفتے واشنگٹن کا دورہ کرے گا۔
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے بدھ کو اعتراف کیا تھا کہ اُن کی فوج نے غزہ میں ایک فضائی حملے میں سات امدادی کارکنوں کو ’غیر ارادی طور پر‘ ہلاک کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ جنگ میں ہوتا ہے، ہم اس کی تحقیقات کریں گے۔ ہم حکومتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ہم سب کچھ کریں گے تاکہ ایسا دوبارہ نہ ہو۔‘
سات متاثرین امریکہ میں قائم ورلڈ سینٹرل کچن (ڈبلیو سی کے) کے لیے کام کرتے تھے جو قبرص سے سمندر کے راستے جنگ زدہ غزہ تک خوراک کی امداد پہنچا رہی ہے۔
ڈبلیو سی کے نے غزہ میں اپنی سرگرمیاں روک دی ہیں اور بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والے اس کے کارکنوں میں فلسطینی کے علاوہ آسٹریلیا، پولینڈ، برطانیہ اور امریکہ اور کینیڈا کی دہری شہریت رکھنے والے اہلکار بھی شامل ہیں۔

شیئر: