Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسام پروجیکٹ کے تحت یمن میں چار لاکھ 36 ہزار سے زیادہ بارودی سرنگیں صاف

بارودی سرنگوں سے بچوں اور شہریوں کی زندگیوں کو شدید خطرہ لاحق ہے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب کے مسام پروجیکٹ کے ڈائریکٹر جنرل اسامہ القصبی نے کہا ہے ’مسام کی فیلڈ ٹیموں نے پروجیکٹ کے آغاز سے پانچ اپریل تک چار لاکھ 36 ہزار 759 بارودی سرنگوں، بغیر دھماکے کی ڈیوائسز اور دھماکہ خیز ڈیوائسز کو ہٹایا ہے‘۔
عاجل نیوز کے مطابق شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے تحت مسام پروجیکٹ 2018 میں یمن میں حوثیوں کی بارودی سرنگوں کو صاف کرنے کےلیے قائم کیا گیا تھا۔
حوثیوں کی جانب سے یمن بھر میں نصب کی جانے والی بارودی سرنگوں سے بچوں، خواتین اور معمرافراد سمیت معصوم شہریوں کی زندگیوں کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ 
مسام پروجیکٹ سعودی عرب کی جانب سے ان متعدد اقدامات میں سے ایک ہے جس نے یمنی شہریوں تک انسانی امداد کی فراہمی کےلیے راستے صاف کیے ہیں۔
واضح رہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے 1.2 ملین سے زیادہ بارودی سرنگیں بچھائی گئی ہیں جس کے باعث سیکڑوں معصوم شہریوں کے زخمی اور ہلاک ہونے کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔
مسام پروجیکٹ کا مقصد یمن کے مختلف شہری اور دیہی علاقوں سے بارودی سرنگوں کی صفائی کرنا ہے تاکہ معصوم شہریوں کی جانوں کو ان سے محفوظ کیا جا سکے۔
جون 2022 میں مسام پروجیکٹ کے معاہدے کو 33.29 ملین ڈالر کی لاگت سے مزید ایک سال کے لیے بڑھایا گیا ہے۔
یہ پروجیکٹ مقامی انجینیئرز کی بھی تربیت اورانہیں جدید آلات فراہم کرتا ہے جبکہ باردودی سرنگوں کی زد میں آنے والے یمنی شہریوں کی بھی مدد کی جاتی ہے۔

شیئر: