Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی شہری جو قدیم کیمرے اور جرائد میوزیم میں سجائے ہوئے ہے

قدیم مشینوں، آڈیو ویڈیو آلات کی ایک تاریخ بھی ہے (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں تبوک کے ’حسمی‘ عجائب گھر میں عہد رفتہ میں استعمال ہونے والے کیمرے و دیگر آلات رکھے گئے ہیں۔
سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق عجائب گھر کے مالک عودۃ العطوی نے بتایا  میوزیم میں نایاب  کیمرے اور فوٹوگرافری میں استعمال ہونے والے پرانے آلات کو ایک جگہ  رکھنے میں کامیاب رہا ہوں۔
  میوزیم کے مخصوص حصے میں ’باکس کیمرے‘، ’سینما کیمرے‘، زیرآب استعمال ہونے والے کیمرے نیز فلیش جو سو سال سے زیادہ پرانے ہیں رکھے گئے ہیں۔


اہم مقامی اخبارات کے ابتدائی شمارے بھی میوزیم کی زینت ہیں (فوٹو ایس پی اے)ْ

ان کا کہنا ہے ماضی میں سعودی میڈیا میں استعمال ہونے والی تمام قدیم اشیا نیز اہم ترین مقامی اور عرب اخبارات کے ابتدائی شمارے بھی رکھے ہیں۔
عجائب گھر کے مالک نے سعودی میڈیا کے اس گوشے میں موجود تمام آلات اور قدیم جرائد کو محفوظ کرنے کے تجربے کے حوالے سے بتایا کہ ’میں اسے اپنی زندگی کا تجربہ سمجھتا ہوں دراصل یہ گوشہ میڈیا کے کامیاب سفر کی کہانی بیان کرتا ہے‘۔
 نایاب کلاسک کیمروں اور سیٹلائٹ سے منسلک ہونے والی قدیم مشینوں، آڈیو ویڈیو آلات کی ایک تاریخ بھی ہے جو دیکھنے والوں کو میڈیا کے  قدیم دور سے آگاہ کراتی ہے۔


یہاں کلاسیکل اشیا کے قدردانوں کے لیے بہت کچھ ہے (فوٹو ایس پی اے)

عودۃ العطوی نے میوزیم اتھارٹی کا شکریہ ادا کیا جس کے تعاون سے میوزیم کو قائم کرنے میں مدد ملی۔
انہوں نے کہا ’ خوشی اس بات کی ہے کہ اپنی حد تک سعودی ثقافت کو دنیا کے سامنے لانے کی کوشش کررہا ہوں‘ ۔
’یہاں آنے والے عجائب گھر میں رکھی اشیا اور تاریخی ریکارڈ دیکھ کرخوشی محسوس کرتے ہیں کیونکہ یہاں تاریخ اور کلاسیکل اشیا کے قدر دانوں کے لیے بہت کچھ ہے‘۔
واضح رہے  سعودی وزارت ثقافت نے نجی عجائب گھر کے مالکان اور میوزیم کے شعبے میں کام کرنے والوں کو ’أبدع‘ پلیٹ فارم کے  ذریعے لائسنس حاصل کرنے کی سہولت فراہم کی  ہے۔
وزارت ثقافت نے اس حوالے سے لنک  بھی جاری کیا ہے جس کے  ذریعے میوزیم کا لائسنس حاصل کرنے درخواست دی جاسکتی ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: