Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تحقیقاتی کمیشن نے یمن میں اتحادی فورسز پر عائد الزامات مسترد کردیے

کمیشن کا کہنا تھا ’ الزمات کی وسیع بنیاد پر تحقیقات کی گئی ہے (فوٹو: ایس پی اے)
یمن میں اتحادی افواج کی  فضائی کارروائیوں کے حوالے سے لگائے گئے الزامات کو تحقیقاتی کمیشن نے مسترد کردیا۔
 مشترکہ عسکری اتحادی فورسز پر الزام تھا کہ انہوں نے یکم جنوری 2021  کو یمن میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے یمن کی الحدیدہ کمشنری کے رہائشی علاقے کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک مکان تباہ ہوگیا تھا جس میں ایک شہری اور دوبچے ہلاک ہوئے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق یمن میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے حوالے سے مشترکہ عسکری اتحاد پر عائد الزامات مشترکہ کمیشن نے تحقیقات کے بعد مسترد کیے۔
مشترکہ کمیشن کا کہنا تھا کہ ’جو الزمات عائد کیے گئے ان کی وسیع بنیاد پر تحقیقات کی گئی جس کے تحت ان تمام شواہد کا باریک بینی سے جائزہ لیتے ہوئے فلائنگ آرڈرز اور عسکری ایمجز کا مشاہدہ کیا گیا‘۔
 یہ بات واضح ہوتی ہے کہ جس مقام کے بارے میں کہا گیا وہ الحدیدہ کمشنری کے جنوب میں واقع ہے جبکہ یکم دسمبر 2021 کو اتحادی فورسز کی جانب سے الحدیدہ کمشنری میں کسی قسم کا فضائی آپریشن نہیں کیا گیا تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا ’تحقیقاتی کمیشن نے اس بات کی بھی یقین دہانی کی ہے کہ 30 نومبر 2021 یعنی دعوی کی تاریخ سے ایک دن قبل بھی اتحادی افواج کی جانب سے الحدیدہ کمشنری میں کوئی آپریشن نہیں ہوا‘۔
مشترکہ کمیشن کا مزید کہنا تھا ’دعوے کی تاریخ کے ایک دن بعد یعنی 2 دسمبر 2021 کو بھی کسی قسم کی فضائی کارروائی الحدیدہ کمشنری میں انجام نہیں دی گئی‘۔
تمام شواہد اور موجودہ ریکارڈ کی روشنی میں یہ بات واضح ہوتی ہے کہ جو دعوی کیا گیا یعنی یکم دسمبر2021 کو الحدیدہ کمشنری کے الجراحی علاقے میں عسکری اتحادی فورسز نے فضائی کارروائی کی وہ غلط ہے۔ اتحادی فورسز کے ریکارڈ میں ایسی کوئی بات نہیں ہے۔

شیئر: