Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے پر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کا ردعمل

ریاض/تبوک ( ذکاء اللہ محسن/طارق نورالہیٰ) سپریم کورٹ کی جانب سے نااہلی کے فیصلے پر اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف، پاکستان پیپلزپارٹی،پاک سرزمین اور دیگر کی جانب سے ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف پنجاب ونگ کی جانب سے نوازشریف کی نااہلی کے فیصلے کے بعد تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔ چوہدری شبریز اختر، راشد وینس اور رانا کاشف کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے حق اور سچ کی فتح نصیب ہوئی ہے۔ عمران خان اگر پانامہ لیکس کو زندہ نہ رکھتے تو کرپٹ عناصر ملک کو مزید نقصان پہنچاتے۔ ملک کے اندر جو احتساب کا عمل شروع ہوا ہے،اس سے ملک بہتری کی جانب جائے گا۔عمران خان پاکستان کے بڑے لیڈر بن کر ابھرے ہیں۔ 2018ء کا الیکشن پی ٹی آئی کا ہوگا اور عمران خان نیا پاکستان بنانے میں کامیاب ہونگے۔پاک سرزمین فورم مڈل ایسٹ کے چیف آرگنائزر شمشاد علی صدیقی، ڈاکٹر محمد نعیم قائم خانی، پروفیسر ڈاکٹر مجاہد خان، محمد عاطف، تصویر حسین گیلانی، ڈاکٹر محمد اکرم چوہدری، فیصل ارشاد خان ، حنیف بابر، فاخر بلوچ ،سید عدنان،ڈاکٹر اشتیاق احمد اور سردار ریاست علی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی ثابت ہوگا ، اس کے دور رس نتائج ہونگے۔ انہوں نے اعلیٰ عدلیہ کے جج صاحبان کو مبارکباد پیش کی۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے فیصلے کو تسلیم کرنے پر کہا کہ یہ انکا اچھا اقدام اور عدلیہ پر اعتماد کا اظہار ہے۔ پیپلزپارٹی ایڈہاک کمیٹی کے ریاض راٹھور نے کہا کہ سپریم کورٹ کے تاریخ ساز فیصلے پر پوری قوم کو مبارکباد دیتا ہوں۔ پاکستان کی عزت میں اضافہ ہوا ہے۔ عبدالکریم خان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے اور عوامی خواشات کے مطابق ہے۔ ادھرتبوک یونیورسٹی کے محمد امان خٹک نے کہا کہ پوری قوم کو حق کی فتح مبارک، قانون سب کیلئے ایک ہو گا تو کم وسائل سے بھی دنیا کا مقابلہ کیا جا سکے گا۔ انجینیئر سہیل عبدالقیوم نے کہا کہ اب اصل جمہوریت کا آغاز ہو رہا ہے۔ ڈاکٹر مدثر نے کہا کہ حق آ گیا ، ادارے مضبوط کرنے کا وقت آ گیا۔اب انہیں مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔ انجینیئر اکمل نے کہا کہ اب کوئی بھی کرپشن کر نے سے پہلے سوچے گا کہ اس غلطی کی سزا بھگتنا ہو گی۔ ڈاکٹر شاہد نے کہا کہ پاکستان کی اشرافیہ پر یہ سیدھی ضرب ہے۔زرین خان نے کہا کہ فیصلہ اس وقت تک ادھورا ہے جب تک سب کرپٹ عناصر سے قوم اس میں نہ آئیں۔ امین الحق جان نے کہا کہ جیسی کرنی ویسی بھرنی۔

شیئر: