Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپریم کورٹ کا ’’نوٹا پر حکم امتناع سے انکار

نئی دہلی----- سپریم کورٹ نے راجیہ سبھا الیکشن میں " نوٹا" کے استعمال کیخلاف حکم امتناع جاری کرنے سے انکار کردیا ہے۔ جمعرات کو عدالت عظمیٰ نے کانگریس کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 2014 ء میں الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں’’ نوٹا‘‘ متعارف کرایا تھا جس کا مطلب واضح تھا کہ اگر کوئی ووٹر کسی بھی امیدوار کو ووٹ دینا پسند نہیں کرتا تو وہ نوٹا کا بٹن دبا کر اپنا حق استعمال کرتا ہے۔ عدالت نے یہ بھی واضح کردیا کہ کانگریس نے جو کچھ دلائل پیش کئے ہیں وہ قابل قبول نہیں۔ 2014 ء کے بعد سے ہی الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں میں نوٹا کا استعمال ہوتا آرہا ہے۔ اگر کانگریس کو اس پر اعتراض تھا تو اس نے ابتداء میں ہی اس معاملے کو عدالت کے سامنے پیش کیوں نہیں کیا؟ واضح رہے کہ گجرات میں جس طرح بی جے پی کانگریس کے ارکان اسمبلی کو توڑ کر ا پنی رکنیت دے رہی ہے اس لہر کو روکنے کیلئے ہی کانگریس نے عدالت عظمیٰ میں درخواست دی تھی کہ یہ سب کچھ راجیہ سبھا کی 3 سیٹیں جیتنے کیلئے بی جے پی ایک سازش کے تحت کررہی ہے لہذا نوٹا کا استعمال ہوسکتا ہے جس پر حکم امتناع جاری کیا جائے۔ عدالت عظمیٰ نے سوال کیا کہ آخر اب تک کانگریس نے اعتراض کیوں نہیں کیا؟ آج اس کو کیا پریشانی ہے ۔ الیکشن کمیشن نے نوٹا کے نوٹیفکیشن کے بعد راجیہ سبھا کیلئے کئی بار انتخابات کرائے ہیں لیکن اس وقت کانگریس بالکل خاموش رہی۔ اب جبکہ یہ معاملہ کانگریس کے حق میں نہیں تب اسے کیوں چیلنج کیا جارہاہے۔

شیئر: