بیجنگ۔۔۔۔ چین میں اب مقدمات کا فیصلہ روبوٹ پولیس کریگی اور لوگوں کو گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کریگی۔ یہ روبوٹ 3فٹ ( 90سینٹی میٹر بلند ہونگے اور سڑکوں پر ’’چل پھر ‘‘رہے ہونگے۔ ان کی شکلیں انسان جیسی بنائی گئی ہیں اور یہ گردن بھی گھما سکتے ہیں۔ روبوٹ معاملات کا جائزہ لیں گے ، حقائق کی چھان بین کرینگے اور پھر سزا سنائیں گے۔گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کرسکیں گے اور کسی کو مجرم بھی ٹھہرا سکیں گے۔چینی صوبے ژیانگ سو میں سب سے پہلے ان کا تجربہ کیا گیا ۔ اب تک یہ روبوٹ 15ہزا ر مقدمات کا جائزہ لے چکے ہیں۔ ان میں ٹریفک خلاف ورزیاں سب سے اولین فہرست پر ہیں۔ بہت سے معاملات میں انہوں نے ڈرائیوروں کو اپنی غلطیاں ٹھیک کرنے کی بھی ہدایت دی ۔روبوٹ نے بلدیاتی حکومتوں کی بھی مدد کی۔ ان کے بارے میں رائے عامہ ملی جلی ہے۔ چند افراد کا کہنا تھا کہ روبوٹ کی مصنوعی ذہانت کافی نہیں۔ فیصلے میں ذرا سی غلطی کے بھیانک نتائج برآمد ہونگے اس لئے عدالتی شعبے میں روبوٹ پر اعتبار کرنا بڑی غلطی ہوگی۔ایسے روبوٹ ستمبر میں لگائے گئے تھے جو ابتک غلط پارکنگ پر ایک لاکھ60ہزار ڈرائیوروں کو ٹکٹ جاری کرچکے ہیں۔