بینکاک:سرخ لپسٹک میں انھیں دیکھ کر آپ جو چاہیں سوچیں لیکن تھائی لینڈ کی خواجہ سرا باکسر روزبان چارونسوک کو رنگ میں دیکھ کر ان کے مخالف ایک بار ہل کر رہ جاتے ہیں۔یقین نہ ہو تو اس مرد باکسر سے پوچھئے جو 5 راونڈ کے مقابلے میں روزبان کے ہاتھوں شکست کھا چکے ہیں۔ روز بان سے ہارنے والے مرد باکسر کے لفظوں میں کہا جائے تو وہ ایک مرد کی طرح لڑتی ہیں۔ مقابلہ دیکھنے آنے والے ناظرین روز کا جوش بڑھانے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھتے۔اس کے بارے میں روز کہتی ہیں: خواجہ سرا ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ ہم کمزور ہیں۔ ہم کچھ بھی حاصل کر سکتے ہیں۔روز ابھی 21 برس کی ہیں جبکہ باکسنگ سے ان کی دوستی 8 سال کی عمر میں ہی ہو ئی تھی۔ روز کے چچا نے ان کی حوصلہ افزائی کی تھی۔ روز کے جڑواں بھائی بھی تھائی فائٹر ہیں۔روز کو کافی پہلے یہ احساس ہو گیا تھا کہ وہ جسمانی طور پر عورت کی طرح ہیں پھر انھوں نے میک اپ کرنا شروع کر دیا۔جن چھوٹے شہروں میں روز رنگ میں اتریں، وہاں ان کے لباس سے کچھ مرد باکسر پریشان ہو گئے۔ روز نے بتایا: 'ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک دوسری جنس کے شخص سے نہیں لڑنا چاہتے، شاید جیت یا ہار کی صورت میں وہ مطمئن نہیں رہتے۔روز مزید کہتی ہیں: 'اس طرح کی توہین سے میرا سامنا اب بھی ہوتا ہے لیکن میں اس کی پروا نہیں کرتی۔تھائی لینڈ میںبہت سے لوگ یہ کہتے ہیں کہ ان کے ساتھ دوسرے درجے کا برتاو¿ کیا جاتا ہے۔روز تھائی لینڈ کی پہلی خواجہ سرا باکسر نہیں کیونکہ پہلی ایسی باکسر کے طور پر پرنیا نونگ ٹوم چیرنفول تھیں۔ پرنیا پر 2004 میں تھائی لینڈ میں "بیوٹی فوٹ باکسر" نام سے فلم بھی بن چکی ہے۔ پرنیا ان دنوں ایک باکسنگ ا سکول چلاتی ہیں اور روز بھی آگے چل کر یہی کرنا چاہتی ہیں۔