ریاض.... امور امن کے ماہر میجر جنرل (ر) مستور الاحمری نے واضح کیا ہے کہ قطیف کمشنری کے ماتحت العوامیہ کے المسورہ محلے میں بم ساز کارخانے میں خارجی طاقتوں کا ہاتھ نظر آرہا ہے۔ امن عامہ کے ماہرین تحقیقات کے ذریعے ان طاقتوں کی نشاندہی میں کامیاب ہوجائیں گے جو یہاں بم بنانے اور دھماکہ خیز مواد تیار کرنےوالے کارخانے کو بجٹ فراہم کررہے تھے اور کارخانے کو درکار عملے کو تربیت فراہم کررہے تھے۔ الاحمری نے سبق ویب سائٹ سے گفتگو میں کہا کہ ہمیں یہ بات بہت اچھی طرح سے معلوم ہے کہ المسورہ میں دہشتگرد گروہ خارجی ایجنڈے پر عمل پیرا تھے۔ خارجی طاقتوں کا بنیادی مقصد سعودی عرب میں امن و امان کو تہہ و بالا کرنا اوریہاں کے سماجی نظام کو برباد کرنا تھا۔ سیکیورٹی کے اہلکاروں نے یہاں دہشتگردی میں سرگرم افراد کی فہرست تیار کرکے انہیں گرفتار کیا او راب انہیں عدالت میں پیش کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں سے نمٹنے کیلئے اتنا ہی کافی نہیں ہوگا بلکہ ان طاقتوں کو بھی دیکھنا ہوگا جو انہیں سیکیورٹی اہلکاروں اور امن پسند شہریوں کےخلاف استعمال کررہی تھیں۔ الاحمری نے مزید کہا کہ سیکیورٹی اہلکاروں کی پے درپے ضربوں نے المسورہ محلے کے دہشتگردوں کے ہوش اڑا دیئے۔ اب یہاں صرف دہشتگرد گروہ کے 3افراد آزاد گھوم رہے ہیں۔ انکی سرگرمیوں سے سب سے زیادہ متاثر العوامیہ اور آس پاس کے محلے ہوئے۔انہیں فرقہ واریت کے نام پر بھڑکایا جارہا تھا۔ الاحمری نے یہ بھی کہا کہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا محور فرقہ واریت ہی نہیں تھا بلکہ پورے علاقے کے امن و امان کو تہہ و بالا کرنا بھی انکا ہدف رہا ہے۔ یہ لوگ اپنے فرقے کی اہم شخصیات کا بھی خون کرتے رہے ہیں۔ شیخ الجیرانی کا اغوا اس حوالے سے سب سے بڑا ثبوت ہے۔