لندن:دنیا کے تیزترین ایتھلیٹ کا اعزاز رکھنے والے یوسین بولٹ اپنے کیریئر کی آخری دوڑ میں بری طرح ہار گئے۔لندن میں جاری عالمی مقابلوں میں ہونے والی مردوں کی 4×100 میٹر ریس میں یوسین بولٹ اپنے 3 ساتھیوں کے ساتھ جمیکا کی نمائندگی کررہے تھے جبکہ ان کے مدمقابل برطانیہ اور جاپان کی ٹیمیں تھیں۔ریس میں یوسین بولٹ صرف 50 میٹر ہی بھاگے تھے کہ وہ لڑکھڑا گئے اور قلابازیاں کھاتے ہوئے منہ کے بل زمین پر گر پڑے۔ یوسین بولٹ کے بری طرح زخمی ہونے کے بعد انہیں ساتھیوں کی مدد سے وہیل چیئر پر میدان سے باہر لے جایا گیا۔ یوسین بولٹ کے ریس سے باہر ہونے کے بعد برطانوی ٹیم نے پہلی مرتبہ مردوں کی 4×100 میٹر ریس میں طلائی کا تمغہ حاصل کیا۔اس سے قبل 4 سال تک 100 میٹر کی ریس میں دنیا کے تیز ترین ایتھلیٹ ہونے کا اعزاز رکھنے والے یوسین بولٹ ورلڈ ایتھلیٹ چیمپیئن شپ میں بھی مات کھا گئے تھے اور یہ اعزاز امریکی ایتھلیٹ جسٹن گیلٹن کو حاصل ہوگیا تھا، 100 میٹر کی ریس میں بوسین بولٹ کے سخت ترین حریف جسٹن گیلن نے مقررہ فاصلہ 9.92 سیکنڈ، کول مین نے 9.64 سیکنڈ جبکہ یوسین بولٹ نے یہ فاصہ9.95 سیکنڈ میں طے کیا۔برطانوی میڈیا کے مطابق یوسین بولٹ آئندہ ہفتے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیں گے اور یہ ریس ان کی آخری دوڑ شمار کی جائے گی۔یوسین بولٹ پٹھے کھنچ جانے کے باعث گر گئے اور ریس مکمل نہ کر سکے ۔یہ پہلا موقع تھا جب برطانوی ٹیم نے کسی عالمی مقابلے میں طلائی تمغہ حاصل کیا ۔ برطانوی ٹیم میں سی جے اوجا، ایڈم گیمیلی، ڈینی ٹالبوٹ اور نتھانیل مچل بلیک شامل تھے۔ امریکہ نے چاندی کا تمغہ جبکہ جاپان نے کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔یوسین بولٹ کی آخری ریس ان کے لئے نہایت تکلیف دہ ثابت ہوئی۔ اس ریس میں جمیکا کی ٹیم تیسرے نمبر پر تھی جب یوسین بولٹ کو ان کے ساتھی یوہان بلیک نے بیٹن تھمایا اور ایک موقع پر لگ رہا تھا کہ دنیا کے تیز ترین اتھلیٹ اپنی آخری ریس میں اپنی ٹیم کو جیت سے ہمکنار کروا دیں گے ۔ان عالمی مقابلوں میں بولٹ کے علاوہ برطانیہ کے معروف ترین درمیانے فاصلے کے رنر مو فرح کو بھی خفت اٹھانی پڑی جب 5000 میٹر کی ریس میں انھیں ایتھوپیا کے مختار ادریس نے ہرا کر طلائی تمغہ حاصل کر لیا۔اس سے قبل برطانیہ کے مو فرح کو ایتھوپیا کے مختار ادریس نے 5000 میٹر کی دوڑ میں ہرا دیا۔مو فرح کا برطانیہ میں یہ آخری مقابلہ تھا اور اس کے بعد وہ اسی ماہ زیورخ میں 5000 میٹر کی ریس میں شرکت کرنے کے بعد اپنے کیریئر کو الوداع کہہ دیں گے۔