Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

99فیصد چھوٹے سعودی اداروں کے مالک غیر ملکی ہیں، مشیر وزیرتجارت

ریاض.... چھوٹے اور درمیانے درجے کے تجارتی اداروں کی جنرل کارپوریشن کے گورنر و مشیر وزیرتجارت و سرمایہ کاری ڈاکٹر غسان السلیمان نے واضح کیا ہے کہ 99فیصد چھوٹے اور درمیانے درجے کے سعودیوں کے اداروں کے حقیقی مالک غیر ملکی ہیں۔ 38فیصد سعودی کمپنیوں کی مالک خواتین ہیں۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ سعودی حکومت سعودیوں کے نام سے کھولے جانے والے تارکین وطن کے تجارتی و صنعتی اداروں کی حقیقت منظر عام پر لانے کا تہیہ کئے ہوئے ہے۔ اس قسم کے اداروں کے خاتمے کی باقاعدہ کارروائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے ادارے قومی پیداوار میں اہم حصہ لے رہے ہیں۔ سعودی عرب کی قومی پیداوار میں ان اداروں کی حصہ داری 1.700ملین ریال تک لیجانے کوشاں ہےں۔ انہو ںنے بتایا کہ جنرل کارپوریشن کے عہدیدار 17ممالک کے دورے کر کے وہاں چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کے تجربات دریافت کر چکے ہیں۔ سعودی حکومت کو معلوم ہے کہ ریاستی معیشت کا بڑا انحصار چھوٹے اداروں کے فروغ پر ہے۔ سعودی ماہرین اقتصاد چھوٹے اور درمیانے درجے کے حقیقی مالکان سعودیوں کو دیکھنا چاہتے ہیں۔ 17سے 20ستمبر تک ریاض میں ایک فورم منعقد ہو گا۔ اس کا عنوان ہو گا :سعودیوں کے نام سے غیر ملکیوں کے کاروبار کے خاتمے کا چیلنج کس طرح پورا کیا جائے۔ ا س مسئلے کو حل کرنے کیلئے کیا حکمت عملی تیار کی جائے۔ السلیمان نے اطمینان دلایا کہ سعودی عرب کو اپنے یہاں اس بات پر کوئی مشکل نہیں کہ غیر ملکی 100فیصد مالکانہ حقوق کے ساتھ اپنے منصوبے لگائیں۔ ہمارا ہدف یہ ہے کہ جو بھی منصوبہ لگایا جائے اس سے سعودی معیشت کو فائدہ پہنچے۔ قومی پیدا وار میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کا حصہ 21فیصد ہے جبکہ لیبر مارکیٹ میں ان کا حصہ 53فیصد ہے۔ جنرل کارپوریشن کا منصوبہ یہ ہے کہ 2030تک قومی پیداوار میں ان اداروں کا حصہ 21فیصد سے بڑھ کر 35فیصد تک پہنچ جائے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ چھوٹے ادارے غربت کے انسداد میں بڑا اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ تمام متعلقہ سرکاری اداروں کی نمائندہ ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کا اجلاس ہفتے میں ایک بار ہوتا ہے۔ شرکا ءسعودیوں کے نام سے چلائے جانے والے غیر ملکیوں کے تجارتی اداروں کے خاتمے کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے طور طریقوں پر غور و خوض کرتے ہیں۔

شیئر: