2011ءکے تخریبی ہنگامے قطر نے کرائے تھے، بحرینی ٹی وی
منامہ ..... بحرینی ٹی وی نے انکشاف کیا ہے کہ 2011ءکے تخریبی ہنگامے باقاعدہ طور پر قطر نے کرائے تھے۔ ہنگاموں کو عوامی احتجاج کا عنوان دیا گیا تھا۔ حقیقت یہ تھی کہ ان کے پیچھے کوئی عوامی تحریک نہیں تھی بلکہ قطر کے سیکیورٹی اور سرکاری ادارے ہنگامے کرا رہے تھے۔ قطری حکام بحرینی حکومت کا تختہ الٹنے کے در پے تھے۔ وہ اس سلسلے میں اپنے اہداف کے پہلوبہ پہلو ایرانی حکمرانوں کے اشاروں پر بھی ناچ رہے تھے۔ قطر نے بحرین میں تخریب کاری اور انارکی کی آگ بھڑکانے کیلئے سماجی ویب سائٹ کا سہارا لیا تھا۔ 26جنوری 2011ءکو بحرین میں ہنگاموں کی شروعات مصر میں احتجاجی مظاہروں کے ٹھیک ایک دن بعد کر دی گئی تھی۔ "ملتقیٰ البحرین" ویب سائٹ پر "صاحب الاحبار" نامی شخص نے بحرین میں 14فروری 2011ءکو بغاوت کا علم بلند کرنے کی اپیل کی تھی۔ آگے چل کر اس نے مظاہرے کی جگہ کی نشاندہی بھی کر دی تھی۔ بحرینی الیکٹرانک سیکیورٹی کئی برس سے اس اکاﺅنٹ کے تانے بانے دریافت کرنے کے چکر میں پڑی ہوئی تھی۔ بالآخر حقیقت دریافت کر لی گئی۔ سچائی سامنے آگئی کہ ویب سائٹ قائم کرانے میں قطر کا ہاتھ تھا۔ قطر کے ایوان شاہی ،ریاستی گارڈز اور وزارت داخلہ کے اہلکار اس ویب سائٹ کو پابندی سے وزٹ کر رہے تھے۔ بحرین کے سیاسی فورموں پر بھی ان کی نظر تھی۔ صاحب الاحبار اکاﺅنٹ بھی مشکوک سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا۔ انہی اکاﺅنٹس سے بحرین میں طوق الکرامہ ، طوفان المنامہ اور بینک الکرامہ عنوانوں سے مظاہروں کی اپیلیں کی گئیں۔ اسی کے ساتھ ساتھ الجزیرہ چینل نے بحرینی بحران کو بین الاقوامی رائے عامہ کے سامنے بڑھا چڑھا کر پیش کیا۔ کوشش کی کہ بحرین عالمی دباﺅ کی زد میں آجائے۔ اسکے بعد کالعدم انجمن الوفاق کے ساتھ سیاسی ربط و ضبط پیدا کیاگیا۔ قطر کے اعلیٰ عہدیدار الوفاق والوں سے رابطے کرنے لگے تھے۔