Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

او آئی سی کی غزہ کے نصیرات کیمپ پر ’ہولناک‘ اسرائیلی حملے کی مذمت

گزشہ 14 ماہ کے دوران اسرائیل کے حملوں میں 44 ہزار 875 افراد مارے جا چکے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے جمعے کے روز غزہ کے ایک پرہجوم پناہ گزین کیمپ میں 33 فلسطینیوں کی ہلاکت کی مذمت کی ہے جہاں اسرائیل نے فلسطینی علاقے پر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق تنظیم نے عربی زبان میں جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ ’اس عمل کو منظم دہشت گردی اور مسلسل نسل کشی کی توسیع سمجھا جاتا ہے جو فلسطینی عوام کے خلاف 14 ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری ہے۔‘
اسرائیلی فوج نے یہ حملہ نصیرات کے علاقے میں ایک ایسے پناہ گزین کیمپ پر کیا گیا جو پوسٹ آفس کی عمارت میں قائم کیا گیا تھا۔ او آئی سی نے اس فوجی کارروائی کو ’ہولناک‘ قرار دیا ہے۔
اسرائیل کی فوج اس علاقے میں پہلے بھی پناہ گزین کیمپوں پر فضائی حملے کرتی آئی ہے جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نشانہ بنی۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ وہ ایسے حملوں کے ذریعے غزہ میں حماس کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بناتا ہے۔
روئٹرز کے مطابق جمعے کے روز اپنے پیاروں کی تدفین سے قبل العودہ ہسپتال میں جمع ہونے پر مقتولین کے لواحقین روتے رہے اور قرآن کی آیات پڑھتے رہے۔
غزہ کے رہائشی سہیل متر جن کے پوتے اور بہو اس حملے میں مارے گئے، انہوں نے کہا کہ ’جب بھی کچھ واقعات ہوتے ہیں اور ہم کہتے ہیں کہ جنگ بندی ہو گی اور ہم آرام کریں گے، اس کے بعد وہ اپنا ارادہ بدل لیتے ہیں، وہ اپنا ذہن بدل لیتے ہیں، ہمیں نہیں معلوم کیوں۔‘
غزہ کے رہائشی کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے امید اور مثبت سوچ کو ختم کر دیا ہے۔‘
غزہ کے محکمہ صحت کے حکام نے جمعے کو بتایا کہ گزشہ 14 ماہ کے دوران اسرائیل کے حملوں میں 44 ہزار 875 افراد مارے جا چکے ہیں جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
حماس کے زیرِانتظام غزہ کے محکمہ صحت کے مطابق اس عرصے میں فلسطینی زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ پانچ ہزار سے بڑھ چکی ہے۔

شیئر: