Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

20کروڑ سال پرانے محجر ڈھانچے کی دریافت

لندن..... آبی حیاتیات کے ماہرین نے تقریباً20سال قبل جس سوسمار ماہی کے محجر ڈھانچے کا سراغ لگایا تھا اس پر تحقیقی کام جاری تھا اور اب اس پر تحقیق کرنےوالے سائنسدانوں اور ماہرین آبی حیاتیات نے کہا ہے کہ اب اس محجر ڈھانچے کی شناخت ہوگئی ہے جو تقریباً20کروڑ سال قبل مر جانے والی سوسمار ماہی کا ہے جو تحقیقی نتائج کے مطابق دوران حمل ہی مر گئی تھی تاہم اس وقت تک پیٹ میں موجود بچے نے پوری شکل و صورت اختیار نہیں کی تھی اور ہڈیاں بھی تشکیل نہیں پاسکی تھیں جس کا مطلب یہ ہے کہ ابھی پیدا ہونے والے بچے کی نشوونما کا حمل جاری تھا کہ اس کی ماں مر گئی۔ دریافت ہونے والی سوسمار ماہی کے جس ڈھانچے پر تحقیقی کا م ہوا ہے وہ انتہائی لمبے چونچ والی تھی جسے بعض ماہرین آبی حیاتیات ڈائناسور کی ابتدائی شکل قرار دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جراسک زمانے میں یہ اپنا آخری زمانہ گزار رہے تھے۔ واضح ہو کہ سوسمار ماہی دوسری آبی حیاتیات میں اس لئے بھی نایاب سمجھی جاتی ہے کہ اسکی چونچ حد درجہ لمبی ہوتی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ جیسے کوئی تیر یا میزائل چلاآرہا ہے۔سائنسدانوں کا کہناہے کہ رحم کے اندر سے جس وجود کاسراغ ملا ہے وہ 7سینٹی میٹر سے بھی کم لمبا تھا جسے زندگی کی مبادیات کے عوامل اور عناصر سے تعبیر کیا جاسکتا ہے۔ اب سوسمار ماہی کا نام ہی رہ گیا ہے ورنہ عملی طور پر یہ کہیں نظر نہیں آتیں۔ نظر نہ آنے کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ جب ڈائنا سور کا زمانہ ختم ہونے لگا تو اس نئی آبی نسل کی ابتداءہوئی جسے دوسری آبی حیاتیات نے اچھی طرح پسند نہیں کیا اور یہ نسل رفتہ رفتہ معدوم ہوتی گئی۔

شیئر: