نیویارک .... مستقبل میں استعمال ہونے والے زیادہ موثر اور کارآفریں قسم کے ڈرون پر تحقیق کے بعد سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ آئندہ 10برسو ںمیں فضائی جنگوں کے دوران ایسے ہائبرڈ ڈرون استعمال ہونے لگیں گے جو طیارو ںکی طرح اڑیں گے اور ہیلی کاپٹروںکی طرح ٹیک آف کرینگے۔مستقبل کے ان ڈرونز میں لگے پنکھے ہیلی کاپٹروں کے اوپر نصب پنکھوں کی طرح بھی ہونگے اور طیاروں کے بازﺅوں میں بھی نصب پنکھوں سے مماثلت رکھتے ہونگے۔ یعنی ان کی پرواز عمودی ہوگی جیسے ہیلی کاپٹر اڑتے ہیں اور پھر وہ عام طیاروں کی طرح لمبی اڑان بھرنے لگیں گے۔ ماہرین کا کہناہے کہ ان ڈرونز کی مدد سے کسی بھی جنگ کا نقشہ پلٹا جاسکتا ہے۔ اس منصوبے پر کام کرنے والے انجینیئروں اور سائنسدانوںکاکہنا ہے کہ ان ڈرونز کو کوئی ہواباز نہیں اڑائیگا بلکہ یہ خودکار ہونگے۔ میدان جنگ میں فوجیوں اور سازوسامان پہنچانے کیلئے بھی یہ ڈرون کارآمد ہونگے اور یہی وجہ ہے کہ سائنسدان اس بات کی توقع بھی کررہے ہیں کہ انکی مدد سے فضائی دفاع کا کام نہ صرف انتہائی موثر اور کارآمد ہوجائیگا بلکہ اس میں خاص قسم کی فنی پیچیدگی بھی نظر آنے لگے گی۔ انکے اندازے کے مطابق اس میں کئی عشرے بھی لگ سکتے ہیں مگر اسکا پہلا عملی تجربہ 10سال بعد کیا جاسکتا ہے۔