وطن واپسی سے قبل نظام علی خان کا کمیونٹی کو تحفۂ ’’محفل نعت‘‘
جدہ ( امین انصاری ) جدہ میں مقیم حیدرآباد دکن کے معروف غزل سنگر استاد نظام علی خان جدہ میں30 سال گزارنے کے بعد ہمیشہ کیلئے واپس جارہے ہیں ۔ موصوف نے اپنی واپسی سے قبل اپنی تنظیم " بزم غلامان مصطفی" کے زیر اہتمام محفل نعت کا اہتمام کیا جس میں جدہ کی دینی ، سماجی اور ادبی و فلاحی تنظیموں کے سربراہوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ استاد نظام علی خان نے شرکاء کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ زندگی کے بہترین لمحات میں نے مملکت میں گزارے اور مجھے فخر ہے کہ انتہائی مخلص اور کرم فرما احباب کا مجھے ساتھ ملا ۔ حرمین شریفین کی جدائی کا غم زندگی بھر رہے گا تاہم زبان اور قلب اللہ اور اس کے رسول کے ذکر سے ہمیشہ تر و تازہ رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میں جانے سے قبل سب سے ملاقات کرنا چاہتا تھا لیکن یونہی بلاتا تو ملاقات ہوجاتی لیکن ذکر نبی کی محفل سجا کر آپ سب کو مدعوکیا جس کیلئے مجھے ہمیشہ یاد رکھیں ۔ تقریب میں شرکت کرنے والوں میں مولانا نوید افروز، اعجاز احمد خان ، سراج قادری ، ظفر بھائی ، فاروق سیٹھ ، کراٹے ماسٹر محمد اسحاق ، ماسٹر محمد حبیب ، شوکت اور دیگر دوست احباب قابل ذکر تھے جبکہ بارگارہ رسالت مآبمیں اعجاز الدین ، یونس الماس ، راقم الحروف ، نظام الدین غوری ، فرید علی خان ، فیضان علی اور سلیم قادری نے ہدیہ نعت پیش کرکے سامعین سے داد حاصل کی ۔ شرکاء نے استاد نظام علی خان کی وطن واپسی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جب تک نظام علی مملکت میں مقیم رہے اپنے فن کا جادو جگاتے رہے ۔ وہ غزل کے ساتھ ساتھ نعت رسول مقبول میں اپنی آواز سے منفرد پہچان بنائے رہے ۔ موصوف ایک ملنسار اور خوش مزاج شخصیت کے مالک ہیں ہمیں امید ہے کہ وہ وطن عزیز میں بھی فن کا مظاہرہ جاری رکھیں گے ۔ سبھی نے جہاں واپسی پر افسوس کا اظہار کیا وہیں انکے فیصلے کی داد دی اور کہا کہ یہ ایک بہترین فیصلہ ہے۔ جس مقصد سے وہ وطن جارہے ہیں اسکی کامیابی کیلئے اللہ سے سبھی نے دعا کی ۔ فرید علی خان نے تمام شرکاء کا فردا ًفرداً شکریہ ادا کیا ۔