Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

75فیصد شہد کیمیائی مادوں سے آلودہ ہونیکا انکشاف

لندن..... ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ استعمال کیلئے مختلف ذرائع سے حاصل ہونے والا فارمی شہد 75فیصد مضر، جراثیم کش، کیمیائی مادوں سے متاثر ہوتا ہے۔ یہ ایسے مادے ہیں جو ہمارے اعصابی نظام پر حملہ آور ہوسکتے ہیں۔ یہ انکشاف ایک انتباہی مطالعے کے دوران کیا گیا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ شہد کا 3چوتھائی حصہ کم از کم ایک قسم کے مادہ نیو نیکوٹینائڈ سے متاثر ہوتا ہے۔ یہ درحقیقت ایسے کیمیائی مادے ہیں جو ہمارے اعصابی نظام کو تحریک پہنچاتے ہیں اور ہمارے اس نظام پر حملہ آور ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ایک سائنسدان نے خبردار کیا کہ ہم ایسے آلودہ شہد کے استعمال سے مرتب ہونے والے دور رس نتائج کے بارے میں خبردار کرنے کے قابل نہیں کیونکہ اس ضمن میں ہم کسی قسم کی پیشگوئی نہیں کرسکتے۔ ماہرین نے اس تحقیق کو ماحولیاتی تشویش قرار دیا ہے۔ تحقیق کے دوران سائنس دانوں نے شہد کے 198نمونے چکھے اور ان پر تحقیق کی جس سے انکشاف ہوا کہ ان میں سے 75فیصد نمونے کسی نہ کسی نیکوٹینائڈ سے آلودہ تھے جو زیادہ مقدار میں انسان کے اعصابی نظام کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ایسا شہد جو عام استعمال کیلئے تیار کیا جائے اس میں جراثیم کش کیمیائی مادوں کا استعمال کم سے کم تر کیا جانا چاہئے۔ اتنا کم کہ جو محفوظ حد کے اندر ہو۔

شیئر: