ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری ہے، راہول
ہماچل پردیش /منڈی۔۔۔۔۔۔ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر راہول گاندھی ہماچل پردیش کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے منڈی میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت نے جلدبازی میں جی ایس ٹی کا نفاذ کیا جس سے متعدد لوگوں کو ملازمتیں گنوانی پڑیں ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے ۔ اعدادو شمار کے مطابق صرف گجرات میں 50 لاکھ نوجوان بے روزگار ہو ئے۔ گجرات حکومت بے روزگاری الاؤنس نہیں دیتی مگر ہماچل پردیش کی حکومت نوجوانوں کو 1000 روپے بطوربے روزگاری الاؤنس دے رہی ہے۔ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ ویر بھدر سنگھ کی تعریف کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ وہ ساتویں مرتبہ وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے ہیں یہ ان کی بہترین کارکردگی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا ہماچل میں ایک بھی سرکاری اسکول بندنہیں کیا گیا جبکہ گجرات میں 5 برسوں میں تقریباً 13 ہزار سرکاری اسکول بندکئے گئے۔ راہول گاندھی نے کہاکہ ہماچل حکومت نے گزشتہ 5 برسوں میں 4 میڈیکل کالج کھولے اورگجرات میں ایک بھی میڈیکل کالج نہیں کھولاگیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماچل پردیش میں کانگریس حکومت نے گزشتہ 5 برسوں میں تقریباً 70 ہزار لوگوں کو روزگار فراہم کیا ہے۔راہول گاندھی نے کہا کہ ان کی پارٹی نے جی ایس ٹی کی زیادہ سے زیادہ شرح 18 فیصد رکھنے کی تجویز پیش کی تھی لیکن مودی حکومت نے اسے 28 فیصد مقرر کیا ۔ انہوں نے پیوش گوئل کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ ’’ کم نوکری ایک اچھی بات ہے‘‘ان کا اس طرح کا بیان شرمناک ہے۔ بے روزگاری کے مسئلہ پر راہول گاندھی نے کہاکہ چین میں روزانہ 50 ہزار نوجوانوں کو روزگار ملتا ہے۔لیکن ہندوستان میں یومیہ 450 نوجوانوں کو ہی روزگار میسر ہو تاہے۔ در حقیقت بے روزگاری ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے جس سے نجات پاناانتہائی ضروری ہے۔ آج ملک کواگرکسی دشواری کا سامنا ہے تو وہ بےروزگار ی ہے ۔ زراعت کا پیشہ اب منافع بخش نہیں رہا۔ ایسے میں آخر کسان کیا کریں؟۔