Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سنگاپور میں معالج روبوٹس ،پیٹھ اور گھٹنوں کی تکلیف دور کرنے لگے

سنگاپور..... روبوٹس کی جدید ٹیکنالوجی نے اب طبی شعبے میں بھی قدم رکھ دیا ہے اور اسکا عملی مظاہرہ یہاں دیکھنے میں آرہا ہے کیونکہ یہاں کے بعض کلینکس میں ایما نامی معالج روبوٹ متعین ہوگئے ہیں۔ جو پیٹھ کی تکلیف ،گھٹنوں کے مسائل اور جوڑوں کے درد کو دورکرنے کیلئے انتہائی اعلیٰ مہارت کے ساتھ مساج کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چونکہ اس روبوٹ کا کام نرسوں والا ہے اس لئے اسے تیار کرنے والوں نے اسے ”ایما“ کا نسوانی نام دیدیا ہے۔ ایما کی بات کی جائے تو پیٹھ اور گھٹنے کے مساج میں اسے کمال حاصل ہے اور اسکے بعد اس کے انگوٹھے اور ہتھیلیاں مساج کے وقت اسی طرح حرکت کرتی ہیں جیسے کسی ماہر مالیشے کے ہاتھ حرکت کرتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ ان کے اندر ایسے حساس سنسر لگے ہیں جو خاص پٹھے یا جوڑ کے انجماد یا انکی غیر فعالیت کا اندازہ لگا کر اسی حساب سے مساج کرنا شرو ع کردیتے ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ایما کو یہ بھی اچھی طرح معلوم ہوتا ہے کہ مریض کو کتنی تکلیف ہے اور اسے کتنی دیر اور کیسا مساج چاہئے اور اس کا سلسلہ کتنے دن جاری رہیگا کہ یہ درد دور ہوسکے۔ باخبر ذرائع کا کہناہے کہ اس قسم کے معالج روبوٹ تیار کرنے کا مقصد محکمہ صحت کی کارکردگی میں نمایاں اضافہ کرنا ہے جبکہ ایک بڑا مقصد یہ ہے کہ اسکے ذریعے میڈیکل ورک فورس کی کمی بھی پوری کی جائیگی۔ واضح ہو کہ ایما نام اصل میں ایکسپرٹ مینی پولیٹو مساج آٹومیشن کا مخفف ہے۔ اور اسکی کارکردگی اب تک کے تجربے کے مطابق فزیو تھراپی اور اسی قسم کے دوسرے فن شیاتسو کی ٹکر کی ہے۔ جس کمپنی نے اسے تیار کیا ہے اسکا کہنا ہے کہ اگر ایسے روبوٹ عام ہوجائیں تو اسپتالوں کی کارکردگی یقینی طور پر زیادہ بہتر اور اطمینان بخش ہوجائیگی۔

شیئر: