قاہرہ ..... مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں فتویٰ اکیڈمیوں کی بین الاقوامی کانفرنس شروع ہو گئی ۔ 19اکتوبر تک جاری رہے گی ۔ رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل اور سربرآوردہ علماء بورڈ کے رکن شیخ ڈاکٹر محمد العیسیٰ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ’’ فتویٰ کے اجراء ‘‘کو منظم کیا جائے ۔ معتبر مفتیانِ کرام ہی کو فتویٰ دینے کا مجاز قرار دیا جائے ۔ ہر کس و ناکس کو فتویٰ دینے سے روکا جائے ۔ غیر مجاز مفتیوں کے خلاف سخت سزائیں مقرر کی جائیں ۔ مسلم معاشروں کو تباہی و بربادی ، انتشار اور خلفشار سے بچانے کیلئے فتویٰ کے ادارے کو منظم کرنا ہو گا ۔ اس کی حفاظت کے اقدامات کرنے ہوں گے ۔ ڈاکٹر العیسیٰ نے توجہ دلائی کہ مفتی کا رتبہ بہت اہمیت کا حامل ہے ۔ فتویٰ دینے کیلئے علمی رسوخ ، فکری بصیرت ،مسلم معاشروں پر گہری نظر مطلوب ہے ۔ فتویٰ میں جلد بازی سے پرہیز لازم ہے ۔ قرآنی آیات اور احادیث مبارکہ کے گہرے فہم اور مقاصد کا ادراک ضروری ہے ۔ ڈاکٹر العیسیٰ نے توجہ دلائی کہ خصوصی فتویٰ اور بڑے طبقے سے تعلق رکھنے والے مسئلہ سے متعلق فتویٰ میں فرق ہوتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ زمان و مکان کے فرق سے بھی فتویٰ تبدیل ہو جاتا ہے ۔ عمومی نوعیت کے فتاوے عام علماء دے سکتے ہیں اس پر پابندی لگانے کی ضرورت نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سیٹلائٹ چینلز پر فتویٰ پروگرام بند کئے جائیں ۔ کوئی بھی شخص اسلامی شریعت کے حوالے سے پل بھر میں استفسار سن کر فتویٰ دینے کا اہل نہیں ہوتا ۔ فتویٰ کیلئے تفکر اور تدبر درکار ہوتا ہے ۔ بغیر اجازت فتویٰ کو جرم قرار دیا جائے اس پر باقاعدہ سزا متعین کی جائے ۔