Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترک باپ کا بیٹی کو پسند کی شادی سے روکنے کا انوکھا اقدام

قیصری ، ترکی....  یہاں عجیب  و غریب  وڈیو وائرل ہوگئی ہے جو بچوں پر والدین کی گرفت اور تنبیہ کی واضح علامت ہے۔ اس وڈیو سے پتہ چلتا ہے کہ آج کے ماڈرن سمجھے جانے والے دور میں بھی والدین اپنے بچوں اور بالخصوص لڑکیوں کے بارے میں فکر مند رہتے ہیں اور انکی یہی کوشش ہوتی ہے کہ وہ کوئی ایسا قدم نہ اٹھائیں جس سے انہیں بعد کی زندگی میں پچھتانا نہ پڑے۔ دنیا کے متعدد مسلم ممالک کی طرح ترکی میں عام روایت  یہی ہے کہ شادی کا فیصلہ والدین کرتے ہیں۔ لڑکے اور لڑکیاں اپنے والدین کو پسند بتاتے ہیں  جسے وہ دیکھتے ہیں اور پھر حتمی فیصلہ بھی انہی کا ہوتا ہے۔ مگر  قیصری شہر کے رہنے والے 54سالہ ایہا اوزون نامی شہری کی بیٹی اپنی پسند کی شادی کرنے پر بضد رہی۔ کہا جاتا ہے کہ اس نے اپنے ہونے والے شوہر کا انتخاب بھی خود کرلیا تھا اور جب باپ کو اسکی اطلاع ملی تو وہ آپے سے باہر ہوگیا اور اس نے اشتعال میں آکر بظاہر خودکشی کی کوشش کی۔ جاری ہونے والی وڈیو میں صاف نظر آتا ہے کہ ایہان نے اپنی کنپٹی پر پستول رکھا ہوا ہے اور پھر  وہ لڑکھڑا کر زمین پر گرتا نظرآتا ہے۔ مگر گولی چلنے کی کوئی واضح آواز وڈیو میں سنائی نہیں دیتی۔ فیس بک پر جاری ہونے والی یہ وڈیو براڈ کاسٹ بھی ہوچکی ہے ۔ وڈیو میں  وہ وڈیو تیار کرنے والے فوٹو گرافر کو بتا رہا ہے کہ اس کے اقدام خودکشی کی وجہ کیاہے۔ کچھ دیر بات کرنے کے بعد ایک ، دو، تین گنتا ہے اور تین کا لفظ نکلنے کے ساتھ  ہی کہتا ہے کہ خدا حافظ میں دنیا سے جارہا ہوں۔ اپنا خیال رکھنا۔ اسکے بعد وہ زمین پر گرتا نظرآتا ہے۔ اب تک اس وڈیو سے یہ ظاہر نہیں ہورہا کہ اس شخص کی موت واقعی ہوگئی یا زخمی ہوا ہے۔ لڑکی کا بھی اس بارے میں کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے مگر لوگ باپ کے اس رویئے کو بڑی حد تک انتہا پسندی قرار دے رہے ہیں۔
 

شیئر: