ریاض۔۔۔خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے جمعرات کو ریاض کے قصر یمامہ میں روس کے وزیرتوانائی اور وفد کے سربراہ الیگزینڈر نووک نے ملاقات کی۔ انہوں نے سعودی عرب اور روس کے باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے طریقوں اور باہمی دلچسپی کے علاقائی و عالمی حالات حاضرہ پر تبادلہ خیال کیا۔ مختلف شعبوں میں دونوں دوست ملکوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے سلسلے میں روسی سعودی مشترکہ کمیشن کے کردار کی اہمیت کا جائزہ لیا۔ روسی سعودی مشترکہ کمیشن کا جمعرات کو ریاض میں اجلاس ہوا۔ سعودی وفد کی قیادت وزیرتجارت وسرمایہ کاری ڈاکٹر ماجد القصبی اور روسی وفد کی سربراہی وزیرتوانائی نے کی۔ اجلاس میں سعودی ترقیاتی فنڈ کے سربراہ احمد الخطیب، سعودی عربین جنرل انوسٹمنٹ اتھارٹی (ساجیا) کے گورنر ابراہیم العمر ، سرکاری اداروں کے متعدد نمائندے اور دونوں ملکوں کے دسیوں سرمایہ کار شریک ہوئے۔ دونوں ملکوں کے وفود کے سربراہوں نے کمیشن کے اجلاس کے منٹس پر دستخط کئے۔ فریقین نے طے کیا کہ تجارت ، سرمایہ کاری ، بینکنگ ، توانائی، مواصلات ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ایٹمی توانائی کے استعمال اور پرامن مقاصد کیلئے خلاء کے استعمال اور مالیاتی شعبوں میں دونوں ملک شراکت کو موثر بنائیں گے۔ فریقین نے کمیشن کے اجلاس کے اختتام پر اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ فریقین نے دوستانہ ماحول میں بات چیت کی۔ ڈاکٹر القصبی نے کہا کہ سعودی عرب روس کے ساتھ تجارتی شراکت کو فروغ دینے کا آرزومند ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں دوست ملکوں کے تعلقات مستقبل میں اہم مواقع فراہم کرنے کا باعث بنے ہیں۔ روسی وزیر توانائی نے کہا کہ توانائی کی عالمی منڈی میں اہم حیثیت کے باعث دونوں ملکوں کے اقتصادی تعلقات گہرے ہیں۔ دونوں ملک اقتصادی و تجارتی تعاون بڑھا رہے ہیں۔ فریقین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ مختلف شعبوں میں مشترکہ فارمولوں کے ذریعے صنعتی تعاون کو فروغ دیں گے۔ المونیم کی صنعت کو بڑھاوا دیں گے۔زراعت اور غذائی کفالت کے شعبوں میں تعاون کے نئے راستے پیدا کریں گے۔ دونوں ملکوں کے درمیان 2016ء میں تجارتی لین دین کا حجم 27.57ملین ریال تک پہنچ گیا ہے۔ دونوں ملک 84ملین ریال کے سرمایے سے 22مشترکہ منصوبے چلا رہے ہیں۔ روسی وزیر توانائی نے کہا کہ ان کا ملک سعودی عرب کے ساتھ مل کر توانائی کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے کوشاں ہے۔