ریاض.... پبلک پراسیکیوشن نے واضح کیا ہے کہ سعودی قانون اقتدار کے دستور کی دفعہ 16میں واضح کیا گیا ہے کہ قومی خزانے کا تقدس ہے۔ اسکا تحفظ ریاست کا فرض ہے۔ مقامی شہری اور مقیم غیر ملکی قومی خزانے کی حفاظت کے پابند ہیں۔ پبلک پراسیکیوشن نے رشوت لینے والے کی تعریف یہ کہہ کر کرائی کہ ”ہر وہ سرکاری ملازم راشی مانا جائیگا جو متعلقہ سرکاری کام انجام دینے کیلئے اپنے یا دوسرے کے لئے کام کرنے سے قبل کچھ طلب کرے۔ یا تحفہ وصول کرے یا کچھ لیکر کام کرنے کا وعدہ کرے“۔ پبلک پراسیکیوشن کا کہناہے کہ جو سرکاری ملازم رشوت کا مجرم پایا جائیگا اسے 10برس تک قید اور 10 لاکھ ریال تک کا جرمانہ لگایا جائیگا۔