کلیننگ گراڈ، روس.... شیر پنجرے میں ہو یا سرکس میں یا کسی چڑیا گھر میں اپنی خونخوار جبلت کہیں ترک نہیں کرتا۔ مگر اسکے باوجود اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ کئی افریقی اور یورپی ممالک کی چڑیا گھر انتظامیہ خطرناک شیروں اور چیتوں وغیرہ کی دیکھ بھال کا کام بھی جسے کرتے ہوئے مرد بھی گھبراتے ہیں عورتوںکے حوالے کردیتی ہے مگر اسکے خوفناک نتائج بھی برآمد ہوتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ یہاں مقامی چڑیا گھر میں اس وقت دیکھنے میں آیا جب ایک خونخوار شیر نے خاتون نگراں پر حملہ کردیا۔ جس سے وہ لہو لہان ہوگئی اور موقع پر موجود سیاحوں اور دوسرے لوگوں نے چیخ پکار مچا دی جس کے بعد خون میں لت پت خاتون نگراں کو فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا جہاں اسے کئی ٹانکے لگے ہیں تاہم حالت اطمینان بخش بتائی جارہی ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ شیر کے خونخوار پنجوں کی زد میں آکر خاتون نگراں ایک طرف تو خون میں نہا گئی تھی۔ کلیننگ گراڈ کے اس خونی شیر کا نام ٹائیفون بتایا گیا ہے اورعینی شاہدین کے بیان کے مطابق نگراں سے غلطی یہ ہوئی تھی کہ شیر کے پنجرے کا دروازہ وہ ٹھیک سے بند نہیں کرپائی اوراسی کا فائدہ اٹھا کر سائبیریائی نسل کے اس شیر نے خاتون پر حملہ کردیا۔ کچھ دیر قبل ہی وہ اپنے اس دشمن شیر کیلئے کھانے کی چیزیں لائی تھی۔شیر کو بھگانے کیلئے موقع پر موجود افراد نے اس پر زبردست پتھرائو کیا اور دوسری چیزوں سے بھی اسے مارا جس پر وہ شیرخاتون کو خون میں لت پت چھوڑ کر بھاگ گیا۔ اب تک خاتون نگراں کا نام سامنے نہیں آسکا ہے مگر اسپتال ذرائع کا کہناہے کہ شیر کے حملے کی زد میں آنے کے بعد خاتون نگراں اس بری طرح چیخ رہی تھی کہ اسے دیکھنے والے بھی بدحواس ہوگئے تھے۔ موقع پر موجود خاتون سیاح نے وڈیو بھی تیار کرلی تاہم انکا کہناتھا کہ یہ تصاویر اتنی ہولناک ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو نہیں دکھائیں گی کیونکہ اس کے بعد اگر ایسا ہوا تو بچے نہ صرف شیرو ں سے دور ہوجائیں گے بلکہ کسی چڑیا گھر کا رخ بھی نہیں کرینگے۔ خوفناک تصاویر تیزی سے وائرل ہورہی ہیں۔