Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حماس نے اسرائیل کے مزید تین مغوی شہریوں کو رہا کردیا

تل ابیب میں پُرجوش ہجوم نے اسرائیل کے تین مغویوں کی رہائی کے مناظر دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا (فوٹو: اے ایف پی)
فلسطین کے عسکریت پسند گروپ حماس نے سنیچر کو مزید تین اسرائیلی مغویوں کو رہا کردیا ہے۔ اسرائیل کے ساتھ ہونے والی جنگ بندی کے بعد یہ مغویوں کا پانچوں گروپ تھا جنہیں حماس نے رہا کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق توقع ہے کہ اپنے مغویوں کی رہائی کے بدلے اسرائیل فلسطین کے 183 قیدیوں کو رہا کرے گا۔
اے ایف پی سے وابستہ صحافیوں نے زیرقبضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی جیل سے رہا ہونے والے فلسطینیوں کو بس میں جاتے دیکھا ہے جو بعدازاں رام اللہ شہر پہنچے گی۔
اسرائیل کی پریزن سروس نے تصدیق کی کہ حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے پانچویں مرحلے میں سنیچر کے روز 183 فلسطینیوں کو رہا کردیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’183 دہشت گردوں کو ملک کی مختلف جیلوں سے منتقل کردیا گیا ہے اور بعدازاں انہیں مغربی کنارے، یروشلم اور غزہ میں رہا کیا جائے گا۔‘  
اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں پُرجوش ہجوم نے اسرائیل کے تین مغویوں کی رہائی کے براہ راست مناظر دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی گذشتہ ماہ ہوئی تھی اور اب قیدیوں تبادلے کا پانچواں مرحلہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب جنگ کے مستقل خاتمے کے لیے مذاکرات شروع ہونے والے ہیں۔
قیدیوں کے اس تبادلے سے قبل امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ کی پٹی پر قبضہ کرنے اور وہاں کے باشندوں کو نکالنے کی تجویز بھی سامنے آچکی ہے، جس پر عالمی سطح پر غم و غصہ دیکھنے میں آیا ہے۔
اس سے قبل حماس نے جمعے کو اعلان کیا تھا کہ 7 اکتوبر 2023 کو کبوتز بیری سے یرغمالی بنائے گئے اوحد بین ایمی اور ایلی شارابی، اور نووا میوزک فیسٹیول سے اغوا کیے گئے آر لیوی کو سنیچر کے روز رہا کیا جائے گا۔
حماس کے پریزنر میڈیا سیل نے کہا تھا کہ اسرائیل سے توقع ہے کہ وہ بدلے میں 183 فلسطینیوں کو رہا کرے گا جن میں 18 قیدی عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، دیگر 54 لمبی قید میں ہیں اور 111 جنگ کے دوران غزہ سے حراست میں لیے گئے۔

 

شیئر: