Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلامی فوجی اتحاد کی پہلی کانفرنس اور سعودی اخبار کا اداریہ

البلاد کا اداریہ

مسلم ممالک نے اسلامی فوجی اتحاد کے پلیٹ فارم سے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ مل جل کر لڑی جائیگی۔ دہشتگردی کے خلاف فکری ، ابلاغی اور عسکری جنگ میں یکجہتی پیدا کی جائیگی۔ دہشتگردی کے سوتے خشک کرنے کےلئے بھرپور مشترکہ جدوجہد ہوگی۔ اسلام کی میانہ روی کا پرچار وسیع پیمانے پر کیا جائیگا۔ یہ مقصد حاصل کرنے کیلئے نوجوانوں کو دہشتگردانہ افکار سے بچانے والا نظام ترتیب دیا جائیگا۔ فرقہ وارانہ اور مسلکی کشمکشوں کا سدباب کیا جائیگا۔ ہر طرح کی انتہا پسندی اور شدت پسندی کا مقابلہ کیا جائیگا۔ اس سلسلے کی تمام تنظیموں اور مختلف ملکوں کے ساتھ دہشتگردی کے سدباب کیلئے تعاون بھی ہوگا اور تکمیلِ باہم کا راستہ بھی اختیار کیا جائیگا۔
پوری دنیا پر یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ دہشتگردی کی نہ کوئی قومیت ہے اور نہ ہی وطن ہے۔ پوری دنیا کو یہ بھی معلوم ہوچکا ہے کہ عالم اسلامی دہشتگردی کے بھیانک نتائج اور اسکی چاند ماری سے بہت زیادہ متاثر ہوا ہے۔ سعودی عرب ان ممالک میں پہلا ہے جو دہشتگردی سے دوچار ہوا اور جس نے پوری قوت اور پورے عزم سے اسکا مقابلہ کیا۔ اب اس حوالے سے سعودی عرب پوری دنیا کیلئے ایک مثال بن چکا ہے۔
اسلامی فوجی اتحاد نے ،جس کا اعلان ولی عہد نے 2015ءمیں کیا تھا ثابت کردیا ہے کہ وہ اس خطرناک آفت سے جنگ کرنے کیلئے تصور اور جدوجہد میں یکسانیت پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ مختلف ممالک کے رویوں میں یکجہتی پیدا کرنے اور جملہ توانائیوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی اہلیت رکھتا ہے۔ اتحاد میں شامل ممالک کے وزرائے دفاع کے پہلے اجلاس نے پوری دنیا کو یہی پیغام دیا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: