نئی دہلی.... دہلی کےشالیمار باغ میں واقع ایک پرائیویٹ اسپتال میں 2جڑواں بچوں کو ’’مردہ ‘‘ قرار دیکر پیکٹ میں بند کرکے انکے والدین کے حوالے کردیا گیا حالانکہ ان میں سے ایک زندہ نکلا۔ڈاکٹروں کا موقف تھا کہ یہ بچے قبل از وقت پیدا ہوئے تھے جس کے بعد انہیں کئی ماہ تک وینٹی لیٹر پر رکھا گیا۔ اس دوران اسپتال والے والدین سے بھاری فیسیں وصول کرتے رہے جب اس خاندان والوں کے پاس سکت نہ رہی تو انہوں نے بھاری بھرکم بل کی قسطیں کروا لیں۔ تفصیلات کے مطابق دہلی پولیس نے معاملے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈاکٹر کی جانب سے یہ ہولناک غفلت اس وقت پیش آئی جب شمالی دہلی کے شالیمار باغ کے میکس اسپتال میں یہ دونوں بچے پیدا ہوئے۔ حالت خراب ہونے کی وجہ سے انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا۔ جب انہیں والدین کے حوالے کیا گیا توانہیں یہ دیکھ کر انتہائی دھچکا لگا کہ جس بچے کو ڈاکٹروں نے مردہ قرار دیا تھا وہ زندہ تھا۔ جڑواں بچوں کے دادا پراوین ملک نے کہا کہ انہوں نے بچے کو زندہ دیکھ کر ایک اسپتال پہنچایا جہاں تصدیق ہوئی کہ بچہ واقعی زندہ ہے۔ خاندان والوں اور انکے عزیزوں نے دہلی کے میکس اسپتال کے خلاف جمعہ کو احتجاج کیا۔ میکس اسپتال کے ذرائع کا کہناہے کہ انہوں نے اس غفلت کے ذمہ دار ڈاکٹر کو جبری چھٹی دیدی ہے۔ ایک بیان میں اسپتال نے کہاکہ قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں میں زندگی کے کوئی آثار نہیں تھے اسلئے انکے عزیزوںکے حوالے کیا گیا اور ہم نے تفصیلی تحقیق شروع کردی ہے۔ ہم والدین سے رابطے میں ہیں اور انکی پوری مدد کررہے ہیں۔ ادھر دہلی پولیس نے کہاکہ وہ اس حیرت انگیز واقعہ پر حرکت میں آگئی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی گڑ گائو ںکے اسپتال میں 7سالہ بچی ڈینگی سے مر گئی تھی اور اسپتال والوں نے اس کی لاش اسو قت تک دینے سے انکار کیاتھا جب تک کہ متاثرہ خاندان 18لاکھ کا بل جمع نہیں کراتا۔ بل میں انہوں نے صرف دستانوں کیلئے 2700روپے چارج کئے تھے۔ اس واقعہ کی بھی تحقیقات جاری ہے۔