باعزت لوگوں کی تحریکِ بیداری
گزشتہ دنوں یمن کے تیزی سے بدلتے حالات کے حوالے سے سعودی اخبار” الریاض“ کے اداریئے کا ترجمہ پیش کیا جارہا ہے۔
باعزت لوگوں کی تحریک بیداری۔ الریاض
گزشتہ 2روز کے دوران یمن میں تیزی سے آنے والے واقعات نے آئینی حکومت کے باغی فریقوں کے کھیل کے اصول تبدیل کردیئے۔ یمن میں آنے والی تبدیلیو ںنے معاملات کو صحیح اور اصولی شاہراہ پر گامزن کردیا۔
یمن میں آئینی حکومت کے خلاف بغاوت میں شراکت کی بنیاد ملک کا وسیع تر مفاد نہیں بلکہ عبوری اور نجی مفادات کا حصول تھا۔ یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح نے اپنے پیرو کاروں کو ایران کے وظیفہ خوار عبدالملک الحوثی کا حلیف بنادیا تھا حالانکہ علی صالح حوثیوں کے خلاف اس سے قبل 6جنگ لڑ چکے تھے۔ دوسری جانب عبدالملک الحوثی نے اپنے ہلاک شدہ بھائی حسین الحوثی کے قاتل کے ساتھ شراکت کے معاہدے پر دستخط صرف اسلئے کئے تھے تاکہ یمن پر تسلط کا ایرانی خواب پورا کرسکیں، اپنے ایرانی آقا ﺅں کو راضی کرسکیں۔ یہ حقائق یمنی عوام کی نظروں سے اوجھل نہیں تھے۔ وہ باغیوں کے جبر کا شکار ہونے کے باعث اس منحوس شراکت سے نجات حاصل کرنے کے لئے مناسب لمحے کا انتظار کررہے تھے۔
یمن کی الموتمر الشابی العام پارٹی نے جس کے سربراہ یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح ہیں باقاعدہ طور پر حوثیو ںکے خلاف جنگ کا کھلم کھلا اعلان کردیا۔ انہوں نے فرقہ وارانہ ملیشیاﺅں سے متعدد ٹھکانے پاک کرنے کی مہم کا بھی آغاز کردیا۔ انہوں نے ہمنوا قبیلوں کے شیوخ کو یمن کو ازمنہ وسطیٰ کی طرف واپس لیجانے والے ایرانی منصوبے کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی ترغیب بھی دیدی۔ علی صالح کی اس اپیل پر یمن کے تمام عوام نے اظہار مسرت کیا اور بڑے پیمانے پر اسکی پذیرائی کی۔
پے درپے یکے بعد دیگرے ہونے والے تمام تغیرات یمن میں نئی صحتمند شروعات کا پتہ دے رہے ہیں۔ حوثی کینسر کی بیخ کنی کے بعد یہ تغیرات ہورہے ہیں۔ حوثی یمن کو عربوں کی پیٹھ میں گھونپے جانے والے خنجر میں تبدیل کرنے کا چکر چلائے ہوئے تھے اور یمن کو اس کے فرزندوں کے دعوے کے مطابق حجری دور میں لیجانے کی سازشیں رچ رہے تھے۔
٭٭٭٭٭٭